یاسر بھائی سمجھنے کے لئے عرض کر رہا ہوں ۔اس قسم کی نظم یا غزل کے لئے کیا اصول و قوائد ہوتے ہیں ۔کیا سارے جملے کسی ایک ہی بحر میں ہونا ضروری نہیں ۔کیا بات میں ربظ ہونا کافی ہے۔ کیا نظم کے مختصر ہونے یا طویل ہونے کا کچھ تعلّق ہے یا نہیں۔ ماشاءاللہ اتنی کم عمری میں ہی بہت اچھا لکھتے ہیں۔آپ کی عمر کے بچوں کو بیٹا کہنے کو دل کرتا ہے مگر ڈرتا ہوں کہ ایک صاحب نے غصّہ کر کر لیا تھا۔میں نے کبھی آزاد نظم نہیں لکھی لکنا چاہتا ہوں ،اس لئے سمجھنا چاہتا ہوں ، میرے سوالوں کا بُرا مت ماننا -- شکریہ
شکریہ ارشد ڈھیروووووووں محبتیں دینے کا۔
کوئی بات نہیں ۔میں ابھی بچہ ہی ہوں۔کوئی بیٹا کہہ کر پکارے مجھے اس سے بھی زیادہ اچھا لگتا ہے۔
میری عمر بھی بھی انیس بیس سال کی ہے۔
آزاد نظم
یہ صنف صرف قافیہ اور ردیف سے آزاد ہوتی ہے۔ بحر اور اوزان سے نہیں۔اس میں خیال بھی مسلسل ہوتا ہے اور نظم عنوان پر ہی لکھی جاتی ہے۔
کوئی بھی ایک ارکان لے لیں۔
جیسے
فاعلاتن
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن
فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فا
علاتن فاعلاتن فاع
لاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
فاعلاتن فاعلاتن فاعلات
اس طرح سے اس کی ترتیب ہوتی ہے ۔
باقی اساتذہ راہنمائی کر دیں گے۔۔