یاسر علی
محفلین
الف عین
محمد خلیل الرحمن
آمد
تمھارے آنے کی جب سے میں نے خبر سنی ہے
تمام گھر کا نظام سارا بدل گیا ہے
گلاب سوکھے بھی آج سارے مہک اٹھے ہیں
بہت سی معصوم تتلیاں آج رقص کرتی ہوئی قطاروں میں آ رہی ہیں
مرے کبوتر مرے دریچے پہ آج چاؤ سے اڑ رہے ہیں۔
وہ کمرہ جس میں قیام کرنا ہے تم نے آکر
بہت محبت سے اپنے ہاتھوں سے آج پھولوں کی پتیوں سے سجا دیا ہے۔
بہت ہی اعلیٰ تمام دیواروں پر نمونے مصوری کے لگا دئے ہیں
گداز تکیے نفیس رنگین چادروں سے تمھارا بستر سجا دیا ہے ۔
گداز قالینیں صحن میں بچھ گئی ہیں اور شامیانے دلکش لگا دئے ہیں ۔
چراغِ شب کا بھی ہو چکا انتظام ہے اور
میں ایک پھولوں کا ہار لے کر کھڑا ہوں در پر
تمھاری آمد کا منتظر ہوں۔۔
تمھارے آنے کی جب سے میں نے خبر سنی ہے۔۔۔۔۔۔
یاسر علی میثم
محمد خلیل الرحمن
آمد
تمھارے آنے کی جب سے میں نے خبر سنی ہے
تمام گھر کا نظام سارا بدل گیا ہے
گلاب سوکھے بھی آج سارے مہک اٹھے ہیں
بہت سی معصوم تتلیاں آج رقص کرتی ہوئی قطاروں میں آ رہی ہیں
مرے کبوتر مرے دریچے پہ آج چاؤ سے اڑ رہے ہیں۔
وہ کمرہ جس میں قیام کرنا ہے تم نے آکر
بہت محبت سے اپنے ہاتھوں سے آج پھولوں کی پتیوں سے سجا دیا ہے۔
بہت ہی اعلیٰ تمام دیواروں پر نمونے مصوری کے لگا دئے ہیں
گداز تکیے نفیس رنگین چادروں سے تمھارا بستر سجا دیا ہے ۔
گداز قالینیں صحن میں بچھ گئی ہیں اور شامیانے دلکش لگا دئے ہیں ۔
چراغِ شب کا بھی ہو چکا انتظام ہے اور
میں ایک پھولوں کا ہار لے کر کھڑا ہوں در پر
تمھاری آمد کا منتظر ہوں۔۔
تمھارے آنے کی جب سے میں نے خبر سنی ہے۔۔۔۔۔۔
یاسر علی میثم