برائے اصلاح - نیند ان آنکھوں سے دور رہتی ہے

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔

نیند ان آنکھوں سے دور رہتی ہے
جن میں اشکوں کی نہر بہتی ہے

قحط جب آسماں پر آتا ہے
خشک سالی زمین سہتی ہے

تیری مٹی کی اے وطن! خوشبو
ہر جگہ میرے ساتھ رہتی ہے

صبح تک رات کی یہ خاموشی
غم کی باتیں ہزار کہتی ہے

باندھ رکھا ہے ضبط کا بندھن
نمی آنکھوں میں پھر بھی رہتی ہے

بے تکلف ہے گفتگو جس سے
وہ مجھے پھر بھی آپ کہتی ہے

دن اجالوں کا طنز سہتا ہے / دن اجالوں کا طنز کا مارا
شب اندھیروں کا خوف سہتی ہے​
 

الف عین

لائبریرین
نیند ان آنکھوں.... پورے لفظ ان کا وصال ہو رہا ہے، الف کا دال کے ساتھ اور ن کا آنکھوں کے ساتھ
نی دُناکو ک.. تقطیع ہو رہا ہے۔ یہ غلط تو نہیں مگر رواں بھی نہیں ۔ رواں تقطیع محض' نیند آنکھوں ' سے ہوتی ہے ۔ اگر کچھ بہتر سوچ سکو تو ٹھیک ورنہ چلنے دو

قحط جب آسماں پر آتا ہے
خشک سالی زمین سہتی ہے
قحط آنا.. کہاں کا محاورہ ہے؟ 'ہوتا ہے' بولا جاتا ہے
اور
دن اجالوں کا طنز سہتا ہے / دن اجالوں کا طنز کا مارا
شب اندھیروں کا خوف سہتی ہے
طنز کا مارا بہتر مصرع ہے
دن کے ساتھ رات ہی لاؤ. شب کی کیا ضرورت ہے؟
 

فلسفی

محفلین
شکریہ سر
نیند ان آنکھوں.... پورے لفظ ان کا وصال ہو رہا ہے، الف کا دال کے ساتھ اور ن کا آنکھوں کے ساتھ
نی دُناکو ک.. تقطیع ہو رہا ہے۔ یہ غلط تو نہیں مگر رواں بھی نہیں ۔ رواں تقطیع محض' نیند آنکھوں ' سے ہوتی ہے ۔ اگر کچھ بہتر سوچ سکو تو ٹھیک ورنہ چلنے دو
سر مختصر بحر میں تو اور کچھ سوج نہیں رہا، پہلے مصرعے میں "ان" زبردستی گھسایا ہے تاکہ دوسرے مصرعے سے ربط قائم ہو سکے۔ کوئی تجویز آپ کی طرف سے ہے، ورنہ چلنے دیتے ہیں اسے۔
قحط جب آسماں پر آتا ہے
خشک سالی زمین سہتی ہے
قحط آنا.. کہاں کا محاورہ ہے؟ 'ہوتا ہے' بولا جاتا ہے
ٹھیک ہے سر
دن اجالوں کا طنز سہتا ہے / دن اجالوں کا طنز کا مارا
شب اندھیروں کا خوف سہتی ہے
طنز کا مارا بہتر مصرع ہے
دن کے ساتھ رات ہی لاؤ. شب کی کیا ضرورت ہے؟
ٹھیک ہے

نیند ان آنکھوں سے دور رہتی ہے
جن میں اشکوں کی نہر بہتی ہے

قحط جب آسماں پر ہوتا ہے
خشک سالی زمین سہتی ہے

تیری مٹی کی اے وطن! خوشبو
ہر جگہ میرے ساتھ رہتی ہے

صبح تک رات کی یہ خاموشی
غم کی باتیں ہزار کہتی ہے

باندھ رکھا ہے ضبط کا بندھن
نمی آنکھوں میں پھر بھی رہتی ہے

بے تکلف ہے گفتگو جس سے
وہ مجھے پھر بھی آپ کہتی ہے

دن اجالوں کے طنز کا مارا
رات اندھیروں کا خوف سہتی ہے​
 
Top