انس معین
محفلین
سر غزل برائے اصلاح
الف عین عظیم
وہ جو سادہ اور بہت معصوم ہے
ہر گلی اس کے ستم کی دھوم ہے
اس گلی سے جھک کے گزرو کہ یہاں
آستانائے دلِ مرحوم ہے
غیر سے ملنے چلے وہ ! اور ہمیں
کب قیامت آئے گی معلوم ہے
یہ مرا در در بھٹکنا ! بس تری
بے رخی کا اک حسیں مفہوم ہے
ہائے احمد تیری قسمت کیا کہوں
ان کا ہو کر ان سے ہی محروم ہے
الف عین عظیم
وہ جو سادہ اور بہت معصوم ہے
ہر گلی اس کے ستم کی دھوم ہے
اس گلی سے جھک کے گزرو کہ یہاں
آستانائے دلِ مرحوم ہے
غیر سے ملنے چلے وہ ! اور ہمیں
کب قیامت آئے گی معلوم ہے
یہ مرا در در بھٹکنا ! بس تری
بے رخی کا اک حسیں مفہوم ہے
ہائے احمد تیری قسمت کیا کہوں
ان کا ہو کر ان سے ہی محروم ہے
آخری تدوین: