مقبول
محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے
مجھے بہشت کا منظر دکھائی دیتا ہے
بھلے وُہ روز ہی داغِ جدائی دیتا ہے
مجھے پہ خواب تک اپنے رسائی دیتا ہے
وُہ اک تو دیتا ہے جی بھر کے حسن لوگوں کو
پھر اس کے ساتھ انہیں کج ادائی دیتا ہے
عجب سزا ہے محبت کہ کچھ پتہ ہی نہیں
وُہ قید رکھتا ہے یا پھر رہائی دیتا ہے
مرے ہی زخم کا مرہم نہیں ہے اس کے پاس
جو سارے شہر کو دل کی دوائی دیتا ہے
کچھ اس طرح سے کیا اس نے میرا دل واپس
کہ جیسے گوشت دُکاں پر قصائی دیتا ہے
سوائے خوں کی نمائش کے میرے اور ہے کیا
دکھائی جب بھی وُہ دستِ حنائی دیتا ہے
وُہ خوش نصیب ہے ، مقبول کی محبت ہے
خدا وگرنہ کب ایسے فدائی دیتا ہے
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی درخواست ہے
وہ میرے ہاتھ میں جب بھی کلائی دیتا ہے
مجھے بہشت کا منظر دکھائی دیتا ہے
بھلے وُہ روز ہی داغِ جدائی دیتا ہے
مجھے پہ خواب تک اپنے رسائی دیتا ہے
وُہ اک تو دیتا ہے جی بھر کے حسن لوگوں کو
پھر اس کے ساتھ انہیں کج ادائی دیتا ہے
عجب سزا ہے محبت کہ کچھ پتہ ہی نہیں
وُہ قید رکھتا ہے یا پھر رہائی دیتا ہے
مرے ہی زخم کا مرہم نہیں ہے اس کے پاس
جو سارے شہر کو دل کی دوائی دیتا ہے
کچھ اس طرح سے کیا اس نے میرا دل واپس
کہ جیسے گوشت دُکاں پر قصائی دیتا ہے
سوائے خوں کی نمائش کے میرے اور ہے کیا
دکھائی جب بھی وُہ دستِ حنائی دیتا ہے
وُہ خوش نصیب ہے ، مقبول کی محبت ہے
خدا وگرنہ کب ایسے فدائی دیتا ہے