بٹیا آپ کے سوالات کے جوابات تو اساتذہ دیں گے، لیکن ہم یوں ہی تجسس کے مارے دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ کسی شخص کا گفتگو رہنا کن معنوں میں استعمال ہو سکتا ہے؟ ہم نے گفتگو کا ایسا استعمال تو کبھی نہیں دیکھا، گو کہ ہم نے دیکھا بھی کیا ہے۔ایک مطلع میں رہنمائی چاہیے
''تو'' خواب میں روبرو رہا ہے
اب یونہی تو گفتگو رہا ہے
یا
اسطرح" تو" گفتگو رہا ہے
اور مِژگاں کا وزن '' 12 یا 22 پہ کس طرح ہو تا ہے
تارہ اور تارا میں کیا فرق ہے یا پھر زبان کا فرق ہے
راہنمائی کا شکریہ ۔۔ بہت اچھا ۔۔بٹیا آپ کے سوالات کے جوابات تو اساتذہ دیں گے، لیکن ہم یوں ہی تجسس کے مارے دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ کسی شخص کا گفتگو رہنا کن معنوں میں استعمال ہو سکتا ہے؟ ہم نے گفتگو کا ایسا استعمال تو کبھی نہیں دیکھا، گو کہ ہم نے دیکھا بھی کیا ہے۔
مژگاں کا وزن تو 22 ہی ہونا چاہیے۔ "مژ - گا" کھٹ کھٹ یا فعلن کے وزن پر۔ یا پھر تلچھٹ، ترپٹ، چوپٹ، چوکھٹ، ترچھا، اوچھا، نیچا، کھینچا، چوہا، لوہا، یا پھر بھاں بھاں وغیرہم میں سے کسی کا ہم وزن قرار دے لیں۔
تارہ اور تارا دونوں طرح سے دیکھنے کو ملتا رہتا ہے، ممکن ہے کہ ان میں سے محض ایک ہی درست ہو اور دوسرا غلط العوام یا غلط العام ہو یا پھر یہ بھی ممکن ہے کہ ان میں کوئی معنوی فرق بھی موجود ہو جس کا ہمیں علم نہیں۔
اگر آپ مناسب سمجھیں تو بحر تبدیل کر لیجئے تھوڑی سی اور یوں مطلع کہہ لیجئےایک مطلع میں رہنمائی چاہیے
''تو'' خواب میں روبرو رہا ہے
اب یونہی تو گفتگو رہا ہے
یا
اسطرح" تو" گفتگو رہا ہے
اور مِژگاں کا وزن '' 12 یا 22 پہ کس طرح ہو تا ہے
تارہ اور تارا میں کیا فرق ہے یا پھر زبان کا فرق ہے
محترم جناب ابن رضا صاحبمحترم محمد اظہر نذیر صاحب اس طرح کی مشاورت برائے اصلاح کو spoon feeding کہا جاتا ہے۔ دئیے گئے خیال میں نثری آہنگ، استعارہ، زمین، املا ، مفہوم وغیرہ پر تو بات کی جا سکتی ہے اور آئندہ کے لیے اصولی رہنمائی اس سے کہیں بہتر ہے کہ اپنی خیال آفرینی کو مسلط کر دیا جائے۔ خوش رہیے۔
اسی طرز پر ایک شعر اور دیکھ لیجئے تاکہ بہتر سمجھ آ جائے بحر اور اوزان کی، یہ شعر آپ کی طلب علم کا تحفہ سمجھ لیجئے گا
بڑے شاعروں نے بھی آپ کے دھاگے میں گُفتگُو کی ہے جیسا کہ میرے محترم اُستاد نےسب تمنائیں مار ڈالی تھیں
ایک تُو ہی تو جُستجو رہا ہے
بہت شکریہ۔۔آہینگ میں پہلے ہی بدل چکی ۔۔
یہ شعر تو لے لیا ہے میں نے بہت اعزاز ہے میرے لئیے
خواب میں بھی تو روبرو ہی رہا
مجھ میں باقی وہ آرزو ہی رہا
یا
آپ کا کہا ہے۔۔۔ زبردست جناب۔۔
خواب میں تُو ہی روبرو رہا ہے
یا کوئی اور ہو بہو رہا ہے
سب تمنائیں مار ڈالی تھیں
ایک تُو ہی تو جُستجو رہا ہے
یہ دوسرے اہنگ پہ تھی ۔۔غزل کو بدلنے کا ارادہ کر رہی تھی بلکہ بدل رہی تھی ۔۔اور کو۔ان۔سی ۔ڈینٹ۔ یہ کہ آپ نے وہ ہی ردھم دیا جس کا میں نے سوچا۔۔ بہت ہی اعلیٰ ÷÷جستجو پہ میں نے پہلے سے شعر لکھا ہوا تھا÷ مگر مجھے تحفہ بہت اچھا لگتا ہے پتا لگتا ے اپس میں سب کتنا پیار کرتے ہیں ۔۔ماشااللہ
یہاں تو بڑے شاعر ہیں۔۔ایک سے بڑ کر ایک۔۔ دل خوش ہو گیا۔۔ عنایت و کرم پر شکریہ۔۔۔
اصل میں میرا فوکس ردھم رہا ہے۔اور جس طرح آپ نے تشریح کی اس کو ذہن میں بٹھا لیتی ہوں۔ پہلے خیال لکھا تھا شعر سمجھ کر کسی اور جگہ تب کہا گیا وزن۔ وزن۔۔ سو اب یہ بھی پکڑ لیا ہے÷÷ استاد محترم کی تو معترف ہوں ۔۔ کچھ اسی انداز میں سمجھایا ہے۔ الف عین محمد اظہر نذیر صاحبان کی مشکور ہوں ۔۔ استاد کے بغیر کون کیا سیکھے،رہبر نہ ہو تو منزل کیا ملے۔۔ میں آپ کو ٹیگ کروں گی اس غزل میں ۔۔ باقی استاد محترم کا تو حق ہی حق ہےبڑے شاعروں نے بھی آپ کے دھاگے میں گُفتگُو کی ہے جیسا کہ میرے محترم اُستاد نے
ردھم پکڑ لینا ہی سب کچھ نہیں ہے شائد، خیال اور اُس کا برتنا بہت اہم ہے۔ مجھے بہت عرصہ لگا یہ سمجھتے ہوئے
آپ کے شعر کا اگر تجزئیہ کیا جائے تو
خواب میں بھی تو روبرو ہی رہا
مجھ میں باقی وہ آرزو ہی رہا
اب اگر آپ کہتی ہیں کہ خواب میں۔۔۔ بھی وہ۔۔۔ روبرو ہی رہاا تو گویا اُس سے پہلے حقیقت میں روبرو رہا۔ یہ ہوا کہ ہر دو بیان کردہ صورتوں میں وہ موجود تھا سامنے
دوسرے مصرع میں آپ اُس کی موجودگی کو شائد ایک تمنا بتا رہی ہیں اب اگر سوچیں کہ اگر ہم اسے نثر کی صورت کہیں تو بہترین صورت کیا ہو گی
تُو خواب میں بھی میرے سامنے تھا ، مگر پھر بھی آرزو ہی رہا میری ۔۔ گویا سامنے ہوتے ہوئے بھی تمنا رہا
تو اگر یوں کہیں تو کیسا لگتا ہے
خواب میں بھی تو روبرو ہی رہا
پر یہ کیا ہے، کہ جُستجو ہی رہا
بٹیا، مصرعہ ثانی میں ایسا نہیں لگ رہا کہ آرزو کی آرزو کی جا رہی ہے؟خواب میں بھی تو رو برو ہی رہے
کاش کچھ ایسی آرزو ہی رہے
اب یہ دیکھیں۔۔۔بٹیا، مصرعہ ثانی میں ایسا نہیں لگ رہا کہ آرزو کی آرزو کی جا رہی ہے؟
اگر رو برو اور آرزو ایک ساتھ مل کر کسی اچھے مضمون کی آدائگی سے قاصر ہیں تو ان میں سے ایک کو طاق پر رکھ کر کسی دوسرے قافیے پر طبع آزمائی کریں اور اسے کہیں اور استعمال کر لیں۔