برائے اصلاح و تنقید - دل تو ہے جلانے کو

loneliness4ever

محفلین
خدمت میں ایک بار پھر حاضر ہوا ہوں
اس امید کہ ساتھ کہ احباب اور اساتذہ
اس بار بھی دامن میرا خالی نہ رہنے دیں گے

دل تو ہے جلانے کو
آپ سے لگانے کو

دور نامناسب ہے
حال ِ دل سنانے کو

اشک کا سمندر ہے
یاد میں بہانے کو

مفلسی بھی اچھی ہے
کچھ نہیں گنوانے کو

مختصر سا جیون ہے
حال ِ دل سنانے کو

آنکھ دے خبر ساری
کچھ نہیں چھپانے کو

ہے بہت اکیلا پن
عید پر سجانے کو

رات ہے بڑی گہری
ہم ہیں دل جلانے کو
 

عظیم

محفلین
دِل تو ہے گنوانے کو
یار پر لُٹانے کو

وقت ہو میسر کس
حالِ دل سنانے کو

آنسووں کا دریا ہے
آنکھ میں بہانے کو

مفلسی ہے اچھی ، یُوں
کُچھ نہیں گنوانے کو

ہم یہاں نہیں آئے
شور و غل مچانے کو

امتحاں سمجھتے ہیں
اِس ترے ستانے کو

ہے بہت اکیلا پن
عید پر سجانے کو

رات کے اندھیروں میں
ہم ہیں دل جلانے کو
 

الف عین

لائبریرین
عظیم نے اپنی ایک گزل بھی کہہ دی ہے کچھ اشعار سدھارتے ہوئے۔
مخمور کی غزل بھی درست اور اچھی ہے، بس
حال دل سنانے کو
پر دونوں کی گرہیں اچھی نہیں ہیں۔ یعنی عظیم بھی گرہ نہیں لگا سکے
 

loneliness4ever

محفلین
عظیم نے اپنی ایک گزل بھی کہہ دی ہے کچھ اشعار سدھارتے ہوئے۔
مخمور کی غزل بھی درست اور اچھی ہے، بس
حال دل سنانے کو
پر دونوں کی گرہیں اچھی نہیں ہیں۔ یعنی عظیم بھی گرہ نہیں لگا سکے


السلام علیکم

استاد جی اس درجہ شفقت اور توجہ پر بے حد ممنون و مسرور ہوں
مزید بہتری کے لئے پوری کوشش کرتا رہوں گا
بس آپ کا شفیق ساتھ ہمراہ رہے تو امید ہے یہ
خاک بھی خوشبو سے مہک اٹھے گی ۔۔۔۔
شعر کہنا آئے نہ آئے ۔۔ اہل علم کے پاس بیٹھنے سے ہی
آرام آ جائے گا

اللہ آباد و کامران رکھے آپکو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آمین
 
Top