برائے اصلاح و تنقید (غزل۔75)

امان زرگر

محفلین
۔۔۔۔
اب درد کے ہر باب کی تصریح نئی ہو
یوں قلب و جگر کو مرے ترویح نئی ہو

میں قیس کے ہمراہ پھروں دشت میں کب تک؟
اربابِ جنوں! اب کوئی تلمیح نئی ہو

یہ زہرہ جبیں لوگ مرے دل سے نہ کھیلیں
اب ان کے لئے دنیا میں تفریح نئی ہو

اک زلزلہ برپا ہو جو سر خاک پہ رکھ دیں
ان اہلِ جنوں کے لئے تسبیح نئی ہو

ظاہر ہو مہ و مہر پہ رخسار کا منظر
پھر حسن کی ہر طور سے تشریح نئی ہو

گر ساتھ ہو تیرا تو نہ مطلوب ہوں تارے
آفاق ہتھیلی پہ ہو، ترجیح نئی ہو

آوارہ وطن آج زمانے میں ہے زرگر
اس کارگہِ دہر کی تسطیح نئی ہو
 
۔۔۔۔
اب درد کے ہر باب کی تصریح نئی ہو
یوں قلب و جگر کو مرے ترویح نئی ہو

میں قیس کے ہمراہ پھروں دشت میں کب تک؟
اربابِ جنوں! اب کوئی تلمیح نئی ہو

یہ زہرہ جبیں لوگ مرے دل سے نہ کھیلیں
اب ان کے لئے دنیا میں تفریح نئی ہو

اک زلزلہ برپا ہو جو سر خاک پہ رکھ دیں
ان اہلِ جنوں کے لئے تسبیح نئی ہو

ظاہر ہو مہ و مہر پہ رخسار کا منظر
پھر حسن کی ہر طور سے تشریح نئی ہو

گر ساتھ ہو تیرا تو نہ مطلوب ہوں تارے
آفاق ہتھیلی پہ ہو، ترجیح نئی ہو

آوارہ وطن آج زمانے میں ہے زرگر
اس کارگہِ دہر کی تسطیح نئی ہو
امان زرگر بھائی کی خوبصورت غزل پر ہماری شرارت ملاحظہ فرمائیں۔

اب درد کے ہر باب میں اک چیخ نئی ہو
یوں قلب و جگر کی مرے توبیخ نئی ہو

میں قیس کے ہمراہ پھروں دشت میں کب تک؟
اربابِ جنوں! اب کوئی تاریخ نئی ہو

یہ زہرہ جبیں لوگ مرے دل کو نہ بھونیں
اب ان کی انگیٹھی پہ ذرا سیخ نئی ہو

اک زلزلہ برپا ہو جو سر خاک پہ رکھ دیں
ان اہلِ جنوں کے لئے اک ریخ نئی ہو

ظاہر ہو مہ و مہر پہ رخسار کا منظر
اب جھوٹ کی اس طور سے تنسیخ نئی ہو

گر ساتھ ہو تیرا تو نہ مطلوب ہوں تارے
زہرہ کی سحر اور شبِ مریخ نئی ہو

پہچان لے زرگر کو یہ دنیا ، یہ زمانہ
اس کارگہِ دہر کی تاریخ نئی ہو​
 

الف عین

لائبریرین
مطلع واضح نہیں ہوا۔ ترویح کے معنوں کے لیے لغت دیکھنے پر بھی!
اور یہ بھی
گر ساتھ ہو تیرا تو نہ مطلوب ہوں تارے
آفاق ہتھیلی پہ ہو، ترجیح نئی ہو
باقی اشعار درست ہیں بلکہ بہت اچھے ہیں ماشاء اللہ
 

امان زرگر

محفلین
مطلع واضح نہیں ہوا۔ ترویح کے معنوں کے لیے لغت دیکھنے پر بھی!
اور یہ بھی
گر ساتھ ہو تیرا تو نہ مطلوب ہوں تارے
آفاق ہتھیلی پہ ہو، ترجیح نئی ہو
باقی اشعار درست ہیں بلکہ بہت اچھے ہیں ماشاء اللہ

اب درد کے ہر باب کی تصریح نئی ہو
ہر ایک مسرت پئے ترویح نئی ہو
۔۔۔۔۔۔
گر ساتھ ہو تیرا تو میں لاؤں نہ ستارے
آفاق ہتھیلی پہ ہو ترجیح نئی ہو
 
آخری تدوین:
Top