برائے اصلاح و تنقید "مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن"

اسے ہم سے محبت تھی یہ افسانہ بھی اچھا ہے
محبت خوب ہے اندازِ بیگانہ بھی اچھا ہے

عجب حالات میں ہے زندگی میری مرے مولا
ترا کعبہ بھی اچھا اور بت خانہ بھی اچھا ہے

نئی دنیا ، نئی محفل، نئی راتیں، نئی باتیں
سبھی کچھ خوب ہے ساقی یہ میخانہ بھی اچھا ہے

عجب وہ شام تھی یارو نہ ساقی تھا نہ پیمانہ
کسے احساس ہوتا پھر کہ دیوانہ بھی اچھا ہے

کبھی تو بادہ و ساغر بھی مل ہی جائے گے ہم کو
کرم مولا کا ہے ساقی سے یارانہ بھی اچھا ہے

فقیروں کی تو دنیا ہے ارے ساقی تری محفل
تری محفل کا اندازِ فقیرانہ بھی اچھا ہے

تڑپ کر جان دیتا ہے جو پروانہ سرِ محفل
پیامِ عشق وہ دیتا ہے پروانہ بھی اچھا ہے

سرِ بزمِ وفا مجھ سے کہا مجنون اے غافل
تمہارا شہر سےتو میرا ویرانہ بھی اچھا ہے​
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اسے ہم سے محبت تھی یہ افسانہ بھی اچھا ہے
محبت خوب ہے اندازِ بیگانہ بھی اچھا ہے
۔۔درست

عجب حالات میں ہے زندگی میری مرے مولا
ترا کعبہ بھی اچھا اور بت خانہ بھی اچھا ہے
÷÷دو لخت لگتا ہے

نئی دنیا ، نئی محفل، نئی راتیں، نئی باتیں
سبھی کچھ خوب ہے ساقی یہ میخانہ بھی اچھا ہے
÷÷÷اس میں نئی باتوں کا کیا تعلق؟

عجب وہ شام تھی یارو نہ ساقی تھا نہ پیمانہ
کسے احساس ہوتا پھر کہ دیوانہ بھی اچھا ہے
÷÷÷یہ بھی دو لخت

کبھی تو بادہ و ساغر بھی مل ہی جائے گے ہم کو
کرم مولا کا ہے ساقی سے یارانہ بھی اچھا ہے
۔۔۔درست۔ املا غلط جائیں گے، جائے گے نہیں

فقیروں کی تو دنیا ہے ارے ساقی تری محفل
تری محفل کا اندازِ فقیرانہ بھی اچھا ہے
÷÷ارے ساقی‘ اچھا نہیں لگ رہا۔

تڑپ کر جان دیتا ہے جو پروانہ سرِ محفل
پیامِ عشق وہ دیتا ہے پروانہ بھی اچھا ہے
۔÷÷’پروانہ‘ کی تکرار ہے۔ وسرا مصرع بیانیہ کے لحاظ سے کمزور ہے، شاید یوں بہتر ہو
تڑپ کر جان دے دیتا ہے جو اکثر سر محفل
پیام عشق جو دیتا ہے، پروانہ ۔۔۔

سرِ بزمِ وفا مجھ سے کہا مجنون اے غافل
تمہارا شہر سےتو میرا ویرانہ بھی اچھا ہے
÷÷مجنون معلنہ نون کے ساتھ اچھا نہیں لگتا۔ گرامر کی رو سے بھی اس کے بعد ’نے‘ ضروری ہے۔ یعنی مجنون کی بجائے ’مجنوں نے‘
تمہارے شہر‘ ہونا چاہئے، تمہارا شہر نہیں۔
 
نئی دنیا ، نئی محفل، نئی راتیں، نئی باتیں
سبھی کچھ خوب ہے ساقی یہ میخانہ بھی اچھا ہے
÷÷÷اس میں نئی باتوں کا کیا تعلق؟
یہاں سب خوب ہے ساقی یہ میخانہ بھی اچھا ہے
کبھی تو بادہ و ساغر بھی مل ہی جائے گے ہم کو
کرم مولا کا ہے ساقی سے یارانہ بھی اچھا ہے
کبھی تو بادہ و ساغر بھی مل ہی جائیں گے ہم کو
تڑپ کر جان دے دیتا ہے جو اکثر سر محفل
بہت شکریہ سر
سرِ بزمِ وفا مجھ سے کہا مجنون اے غافل
تمہارا شہر سےتو میرا ویرانہ بھی اچھا ہے
سرِ بزمِ وفا مجھ سے کہا مجنوں نے یہ آ کر
تمہارے شہر سےتو میرا ویرانہ بھی اچھا ہے
فقیروں کی تو دنیا ہے ارے ساقی تری محفل
تری محفل کا اندازِ فقیرانہ بھی اچھا ہے
÷÷ارے ساقی‘ اچھا نہیں لگ رہا۔
اگر یوں کر لیا جائے تو کیسا رہا گا
فقیروں کی تو دنیا ہے مرے ساقی تری محفل
باقی کام بھی کر رہا ہو کچھ بہتری ہو تو پیش کرتا ہوں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
اس میں بھی نئی باتوں کا کیا تعلق؟
یہاں سب خوب ہے ساقی یہ میخانہ بھی اچھا ہے
میری مرد تھی کہ گرہ درست نہیں لگ رہی۔ پہلا مصرع بدلو۔
 
Top