ارشد سعد ردولوی
محفلین
بس ایک بار مان مری بات زندگی
خوشیوں کی کر عطا مجھے سوغات زندگی
تجھ پر یقین کیسے کروں میں بھلا بتا
فانی ہے جب پتا ہے تری ذات زندگی
مچلے نہ تڑپے آہ و فغاں کا اثر نہ ہو
لاؤ کہاں سے ایسے میں جذبات زندگی
تجھ سے نباہ کر نہ سکوں گا کبھی بھی میں
تیرے مرے جدا ہیں خیالات زندگی
لائی نہیں نوید مسرت کبھی بھی تو
تونے فقط دئے مجھے صدمات زندگی
مجھ کو ہنسا ہنسا کے رلایا ہے بارہا
کرتی رہی مذاق مرے ساتھ زندگی
منظر تمام ایسے کہ دل رو پڑا میرا
پیدا ہوئے ہیں ایسے بھی حالات زندگی
شکوہ کرے تو سعد کرے تجھ سے اور کیا
سانسیں بھی میری ہیں تری خیرات زندگی
ارشد سعد ردولوی
خوشیوں کی کر عطا مجھے سوغات زندگی
تجھ پر یقین کیسے کروں میں بھلا بتا
فانی ہے جب پتا ہے تری ذات زندگی
مچلے نہ تڑپے آہ و فغاں کا اثر نہ ہو
لاؤ کہاں سے ایسے میں جذبات زندگی
تجھ سے نباہ کر نہ سکوں گا کبھی بھی میں
تیرے مرے جدا ہیں خیالات زندگی
لائی نہیں نوید مسرت کبھی بھی تو
تونے فقط دئے مجھے صدمات زندگی
مجھ کو ہنسا ہنسا کے رلایا ہے بارہا
کرتی رہی مذاق مرے ساتھ زندگی
منظر تمام ایسے کہ دل رو پڑا میرا
پیدا ہوئے ہیں ایسے بھی حالات زندگی
شکوہ کرے تو سعد کرے تجھ سے اور کیا
سانسیں بھی میری ہیں تری خیرات زندگی
ارشد سعد ردولوی