عابد علی خاکسار
محفلین
الف عین صاحب
غزل
یہ زمیں چپ وہ آسماں خاموش
میرے دکھ پر ہے سب جہاں خاموش
بولنا ہے جہاں وہاں خاموش
لٹتے گلشن پہ باغباں خاموش
کسی فرعون کی خدائی ہے ؟؟؟؟
مسجدوں میں ہے اب اذاں خاموش
درد نے چھین لی ہے گویائی
ایسے ہی تو نہیں زباں خاموش
اس طرح کے ہیں خوف کے پہرے
ہو گئی ساری بستیاں خاموش
کیسی آئی بہار گلشن میں
گل ہیں چپ اور تتلیاں خاموش
راج ہے جھوٹ کا مگر حق گو
بیٹھے ہیں سب کے درمیاں خاموش
مل گئی ہے ہمیں یہ آزادی
سوچ پر پہرہ اور زباں خاموش
دشمنوں سے کریں توقع کیا
ہو گئے اپنے مہرباں خاموش
رنج دے کر یہ ساتھ قدغن ہے
کرو لیکن کرو فغاں خاموش
درد میں دیکھ کر جگر گوشے
رہ نہیں سکتی کوئی ماں خاموش
دیکھ کر ظلم گر پڑی عابد
جو فلک میں تھی بجلیاں خاموش
غزل
یہ زمیں چپ وہ آسماں خاموش
میرے دکھ پر ہے سب جہاں خاموش
بولنا ہے جہاں وہاں خاموش
لٹتے گلشن پہ باغباں خاموش
کسی فرعون کی خدائی ہے ؟؟؟؟
مسجدوں میں ہے اب اذاں خاموش
درد نے چھین لی ہے گویائی
ایسے ہی تو نہیں زباں خاموش
اس طرح کے ہیں خوف کے پہرے
ہو گئی ساری بستیاں خاموش
کیسی آئی بہار گلشن میں
گل ہیں چپ اور تتلیاں خاموش
راج ہے جھوٹ کا مگر حق گو
بیٹھے ہیں سب کے درمیاں خاموش
مل گئی ہے ہمیں یہ آزادی
سوچ پر پہرہ اور زباں خاموش
دشمنوں سے کریں توقع کیا
ہو گئے اپنے مہرباں خاموش
رنج دے کر یہ ساتھ قدغن ہے
کرو لیکن کرو فغاں خاموش
درد میں دیکھ کر جگر گوشے
رہ نہیں سکتی کوئی ماں خاموش
دیکھ کر ظلم گر پڑی عابد
جو فلک میں تھی بجلیاں خاموش