برائے اصلاح و رہنمائی

الف عین صاحب

بوئے علی سے معطر حسین زندہ باد
شجاعتوں کے پیمبر حسین زندہ باد

یزیدی سارے پجاری بتان-رنگ و خوں
ہیں لا الہ کے مظہر حسین زندہ باد

نماز-عشق ادا کی سناں کے سائے میں
جہاد -شوق کے رہبر حسین زندہ باد

نبی کی ساری شریعت بچا گیا تنہا
وہ ایک سجدہء شبر حسین زندہ باد

فرات خود چلا آتا لبوں تلک لیکن
تھی پیاس زندگی پرور حسین زندہ باد

شہید-عشق شہادت تمھاری ہوگی سدا
حیات-ابدی کی مخبر حسین زندہ باد

حسین آپ کے متوالے چپ نہ ہوں گے کبھی
پکاریں گے سر-محشر حسین زندہ باد

تمھارے سجدے نے ہی دین کو کیا زندہ
خدا کے دین کے محور حسین زندہ باد

مری دعا بھی یہی میری التجا بھی یہی
رہے ہمیشہ زباں پر حسین زندہ باد

شعور جب ہوا بیدار تو پھر ہم عابد
صدا سنیں گے یہ گھر گھر حسین زندہ باد
 

الف عین

لائبریرین
بوئے علی سے معطر حسین زندہ باد
بو محض بُ تقطیع ہنو رہا ہے، واو گرانا غلط ہے
یزیدی سارے پجاری بتان-رنگ و خوں
ہیں لا الہ کے مظہر حسین زندہ باد
... پہلا مصرع بے معنی ہے، 'ہیں' کے بغیر

نماز-عشق ادا کی سناں کے سائے میں
جہاد -شوق کے رہبر حسین زندہ باد
... درست

نبی کی ساری شریعت بچا گیا تنہا
وہ ایک سجدہء شبر حسین زندہ باد
... درست

فرات خود چلا آتا لبوں تلک لیکن
تھی پیاس زندگی پرور حسین زندہ باد
... زندگی پرور؟ اس سے کیا مراد ہے؟

شہید-عشق شہادت تمھاری ہوگی سدا
حیات-ابدی کی مخبر حسین زندہ باد
... مخبر میرے خیال میں م پر زیر کے ساتھ ہے، لیکن اگر درست قافیہ بھی ہو تو بھی مجھے بے ربط لگتا ہے ۔ ابدی کے تلفظ میں بھی ب مفتوح ہونا تھا، یہاں ساکن باندھا گیا ہے

حسین آپ کے متوالے چپ نہ ہوں گے کبھی
پکاریں گے سر-محشر حسین زندہ باد
.... پکاریں صرف پکار تقطیع ہو رہا ہے

تمھارے سجدے نے ہی دین کو کیا زندہ
خدا کے دین کے محور حسین زندہ باد
... دونوں مصرعوں میں دین دہرایا جانا بدلا جا سکتا ہے
'ہی دین کو' کی جگہ 'اسلام کو' کیا جا سکتا ہے

مری دعا بھی یہی میری التجا بھی یہی
رہے ہمیشہ زباں پر حسین زندہ باد
.. درست

شعور جب ہوا بیدار تو پھر ہم عابد
صدا سنیں گے یہ گھر گھر حسین زندہ باد
.. ہم کی ہ کا اسقاط درست نہیں کہ یہ حرف علت نہیں ہے، مصرع بدل دو
 
بوئے علی سے معطر حسین زندہ باد
بو محض بُ تقطیع ہنو رہا ہے، واو گرانا غلط ہے
یزیدی سارے پجاری بتان-رنگ و خوں
ہیں لا الہ کے مظہر حسین زندہ باد
... پہلا مصرع بے معنی ہے، 'ہیں' کے بغیر

نماز-عشق ادا کی سناں کے سائے میں
جہاد -شوق کے رہبر حسین زندہ باد
... درست

نبی کی ساری شریعت بچا گیا تنہا
وہ ایک سجدہء شبر حسین زندہ باد
... درست

فرات خود چلا آتا لبوں تلک لیکن
تھی پیاس زندگی پرور حسین زندہ باد
... زندگی پرور؟ اس سے کیا مراد ہے؟

شہید-عشق شہادت تمھاری ہوگی سدا
حیات-ابدی کی مخبر حسین زندہ باد
... مخبر میرے خیال میں م پر زیر کے ساتھ ہے، لیکن اگر درست قافیہ بھی ہو تو بھی مجھے بے ربط لگتا ہے ۔ ابدی کے تلفظ میں بھی ب مفتوح ہونا تھا، یہاں ساکن باندھا گیا ہے

حسین آپ کے متوالے چپ نہ ہوں گے کبھی
پکاریں گے سر-محشر حسین زندہ باد
.... پکاریں صرف پکار تقطیع ہو رہا ہے

تمھارے سجدے نے ہی دین کو کیا زندہ
خدا کے دین کے محور حسین زندہ باد
... دونوں مصرعوں میں دین دہرایا جانا بدلا جا سکتا ہے
'ہی دین کو' کی جگہ 'اسلام کو' کیا جا سکتا ہے

مری دعا بھی یہی میری التجا بھی یہی
رہے ہمیشہ زباں پر حسین زندہ باد
.. درست

شعور جب ہوا بیدار تو پھر ہم عابد
صدا سنیں گے یہ گھر گھر حسین زندہ باد
.. ہم کی ہ کا اسقاط درست نہیں کہ یہ حرف علت نہیں ہے، مصرع بدل دو


بہت شکریہ سر دوبارہ کوشش کرتا ہوں ۔۔ شبر حضرت امام حسن علیہ سلام کو کہتے ہیں کیا امام حسین سلام کے لیے بھی درست ہے
 
Top