عابد علی خاکسار
محفلین
الف عین صاحب
سبھی قبیلے کو دیں پر لٹا رہے ہیں حسین
نصاب-عشق- محمد بتا رہے ہیں حسین
یوں لگتا ہے کہ امامت کرا رہے ہیں حسین
جو نوک-نیزے پہ قرآں سنا رہے ہیں حسین
ادھر تو لشکر-جرار بھی ہے خوف زدہ
ادھر اکیلے مگر مسکرا رہے ہیں حسین
شہادتوں میں ہے مضمر حیات ملت کی
یہ راز سر کو کٹا کے بتا رہے ہیں حسین
رہے ہیں پیاسے مگر امت-محمد کو
کٹورے آب-بقا کے پلا رہے ہیں حسین
غم-حسین منانا بھی ہے بجا لیکن
جہاد-تیغ کی جانب بلا رہے ہیں حسین
اس آرزو میں تڑپتا رہا ہے آب-فرات
کوئی کہے مجھے تجھ کو بلا رہے ہیں حسین
زمین -کرب وبلا درسگاہ-جرات ہے
سبق شباب شجاعت پڑھا رہے ہیں
بپا ہوئی ہے قیامت سی دشت-کربل میں
یزیدیوں نے سنا جب کہ آ رہے ہیں حسین
سبھی قبیلے کو دیں پر لٹا رہے ہیں حسین
نصاب-عشق- محمد بتا رہے ہیں حسین
یوں لگتا ہے کہ امامت کرا رہے ہیں حسین
جو نوک-نیزے پہ قرآں سنا رہے ہیں حسین
ادھر تو لشکر-جرار بھی ہے خوف زدہ
ادھر اکیلے مگر مسکرا رہے ہیں حسین
شہادتوں میں ہے مضمر حیات ملت کی
یہ راز سر کو کٹا کے بتا رہے ہیں حسین
رہے ہیں پیاسے مگر امت-محمد کو
کٹورے آب-بقا کے پلا رہے ہیں حسین
غم-حسین منانا بھی ہے بجا لیکن
جہاد-تیغ کی جانب بلا رہے ہیں حسین
اس آرزو میں تڑپتا رہا ہے آب-فرات
کوئی کہے مجھے تجھ کو بلا رہے ہیں حسین
زمین -کرب وبلا درسگاہ-جرات ہے
سبق شباب شجاعت پڑھا رہے ہیں
بپا ہوئی ہے قیامت سی دشت-کربل میں
یزیدیوں نے سنا جب کہ آ رہے ہیں حسین