عابد علی خاکسار
محفلین
الف عین صاحب
دو جہاں کو تری الفت میں بھلائے ہوئے ہیں
ہم تو بس تیرے ہی در سے لو لگائے ہوئے ہیں
بیٹھنے دو ہمیں بھی جالیوں کے سائے میں
برسوں سے ہم غم_فرقت کے جلائے ہوئے ہیں
اک ذرا نظر_کرم ہم پہ شہء دو عالم
ہم جہاں بھر میں مظالم کے ستائے ہوئے ہیں
پھر وہ کیا دیکھیں زمانے کے حسیں نظارے
جن کی نظروں میں ترے جلوے سمائے ہوئے ہیں
سب جہاں کو انھوں نے ہی دیا دستور_حیات
آپ کے در کے ہی جو سیکھے سکھائے ہوے ہیں
جو گزرتی ہے ادب سے یہ ہوا کو ہے خبر
ہم یہاں محفل_سرکار سجائے ہوے ہیں
کیوں فرشتو! ہمیں ہو لحد میں کچھ فکر- نجات
ہم سنانے یہاں نعت_نبی لائے ہوے ہیں
ہمیں عابد یہ ملا ہے صلہء فیض_نصیر
کہ وہ ہم کو بھی ثنا خوان بنائے ہوے ہیں
دو جہاں کو تری الفت میں بھلائے ہوئے ہیں
ہم تو بس تیرے ہی در سے لو لگائے ہوئے ہیں
بیٹھنے دو ہمیں بھی جالیوں کے سائے میں
برسوں سے ہم غم_فرقت کے جلائے ہوئے ہیں
اک ذرا نظر_کرم ہم پہ شہء دو عالم
ہم جہاں بھر میں مظالم کے ستائے ہوئے ہیں
پھر وہ کیا دیکھیں زمانے کے حسیں نظارے
جن کی نظروں میں ترے جلوے سمائے ہوئے ہیں
سب جہاں کو انھوں نے ہی دیا دستور_حیات
آپ کے در کے ہی جو سیکھے سکھائے ہوے ہیں
جو گزرتی ہے ادب سے یہ ہوا کو ہے خبر
ہم یہاں محفل_سرکار سجائے ہوے ہیں
کیوں فرشتو! ہمیں ہو لحد میں کچھ فکر- نجات
ہم سنانے یہاں نعت_نبی لائے ہوے ہیں
ہمیں عابد یہ ملا ہے صلہء فیض_نصیر
کہ وہ ہم کو بھی ثنا خوان بنائے ہوے ہیں