برائے اصلاح: چاہتوں کے عذاب کیوں اترے

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب
محترم محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
اصلاح کی درخواست ہے

چاہتوں کے عذاب کیوں اترے
میرے دل میں جناب کیوں اترے

کانٹے کیوں آئے میری قسمت میں
اس کی خاطر گلاب کیوں اترے

یہ تو بستی ہے ہجر والوں کی
اس نگر میں چناب کیوں اترے

عشق کے صحرا کا جو باسی ہو
کیوں وُہ پوچھے سراب کیوں اترے

خوش نہیں کوئی بھی جُدا ہو کر
اس کے رُخِ سے نقاب کیوں اترے

ایک محبوب رکھنے والوں پر
آسماں سے کتاب کیوں اترے

زندگی تلخ ہو گئی مقبول
میری آنکھوں میں خواب کیوں اترے
 

الف عین

لائبریرین
تکنیکی طور پر تو بہت کم اغلاط ہیں لیکن مفہوم کے اعتبار سے کئی اشعار سمجھ میں نہیں آ سکے، اور دو لخت لگتے ہیں
چاہتوں کے عذاب کیوں اترے
میرے دل میں جناب کیوں اترے
.. درست

کانٹے کیوں آئے میری قسمت میں
اس کی خاطر گلاب کیوں اترے
.. مفہوم

یہ تو بستی ہے ہجر والوں کی
اس نگر میں چناب کیوں اترے
.. مفہوم

عشق کے صحرا کا جو باسی ہو
کیوں وُہ پوچھے سراب کیوں اترے
... صحرا کے الف کا اسقاط اچھا نہیں

خوش نہیں کوئی بھی جُدا ہو کر
اس کے رُخِ سے نقاب کیوں اترے
.. مفہوم

ایک محبوب رکھنے والوں پر
آسماں سے کتاب کیوں اترے
.. مفہوم

زندگی تلخ ہو گئی مقبول
میری آنکھوں میں خواب کیوں اترے
... درست
 

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب
شُکریہ
کانٹے کیوں آئے میری قسمت میں
اس کی خاطر گلاب کیوں اترے
.. مفہوم
ایک شکوہ ہے کی ہماری قسمت میں مشکلات ہیں اور اس کی قسمت میں آسانیاں ہیں

یہ تو بستی ہے ہجر والوں کی
اس نگر میں چناب کیوں اترے
.. مفہوم
چناب (دریا) ہجر والوں کے رونے کی وجہ سے بھرا رہے گا۔ اس میں پانی کم نہیں ہو گا
عشق کے صحرا کا جو باسی ہو
کیوں وُہ پوچھے سراب کیوں اترے
... صحرا کے الف کا اسقاط اچھا نہیں
سر، اس میں صحرا کی جگہ دشت لایا جا سکتا ہے؟
خوش نہیں کوئی بھی جُدا ہو کر
اس کے رُخِ سے نقاب کیوں اترے
.. مفہوم
نقاب بھی اس سے جدا نہیں ہونا چاہتا
ایک محبوب رکھنے والوں پر
آسماں سے کتاب کیوں اترے
.. مفہوم
جو ایک محبوب رکھتے ہوں ان کو توحید سکھانے کے لیے کوئی آسمانی کتاب اتارنے کی ضرورت نہیں ہے
 

الف عین

لائبریرین
عجز بیان کے شکار ہیں یہ اشعار، بطور خاص کیوں اترے کی ردیف کے ساتھ. گلاب والا شعر تو قابل قبول ہے لیکن دوسرے اشعار اسی نوعیت کے ہیں
صحرا کی جگہ دشت لائیں تو سراب بے معنی ہو جائے گا
جو ہو صحرائے عشق کا باسی
نہیں کیا جا سکتا کیا؟
 

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب

بہت شکریہ

کچھ تبدیلیوں کے بعد مکمل غزل دوبارہ پیشِ خدمت ہے

چاہتوں کے عذاب کیوں اترے
آپ دل میں جناب کیوں اترے

خار کیوں آئے میری قسمت میں
تیری رَہ میں گلاب کیوں اترے

جس نگر میں ہوں ہجر کے موسم
اُس نگر میں چناب کیوں اترے

جو ہو صحرائے عشق کا باسی
کیوں وُہ پوچھے سراب کیوں اترے

جن بتوں کی سدا پرستش کی
اُن کے رُخ سے نقاب کیوں اترے

عشق میں شرک در نہ آئے تو
آسماں سے کتاب کیوں اترے

زندگی یوں نہ تلخ تھی مقبول
خشک آنکھوں میں خواب کیوں اترے
 

مقبول

محفلین
محترم الف عین صاحب

بہت شکریہ

کچھ تبدیلیوں کے بعد مکمل غزل دوبارہ پیشِ خدمت ہے

چاہتوں کے عذاب کیوں اترے
آپ دل میں جناب کیوں اترے

خار کیوں آئے میری قسمت میں
تیری رَہ میں گلاب کیوں اترے

جس نگر میں ہوں ہجر کے موسم
اُس نگر میں چناب کیوں اترے

جو ہو صحرائے عشق کا باسی
کیوں وُہ پوچھے سراب کیوں اترے

جن بتوں کی سدا پرستش کی
اُن کے رُخ سے نقاب کیوں اترے

عشق میں شرک در نہ آئے تو
آسماں سے کتاب کیوں اترے

زندگی یوں نہ تلخ تھی مقبول
خشک آنکھوں میں خواب کیوں اترے
سر، الف عین
نظر ثانی کا منتظر ہوں
 

الف عین

لائبریرین
مطلع میں تو آپ جناب سے تخاطب ہے، اور اگلے ہی شعر میں 'تیری رہ؟
اگر مخاطب کا ذکر ضروری نہ ہو تو' ان کی' کر دو۔
باقی اشعار بھی اب بہتر تو ہیں مگر...
نقاب والا شعر اب بھی مفہوم کے اعتبار سے درست نہیں لگ رہا
مقطع میں نفی کی بہ نسبت اثبات بہتر لگتا ہے مجھ کو۔ یعنی
زندگی یوں بھی تلخ تھی....
 

مقبول

محفلین
مطلع میں تو آپ جناب سے تخاطب ہے، اور اگلے ہی شعر میں 'تیری رہ؟
اگر مخاطب کا ذکر ضروری نہ ہو تو' ان کی' کر دو۔
باقی اشعار بھی اب بہتر تو ہیں مگر...
نقاب والا شعر اب بھی مفہوم کے اعتبار سے درست نہیں لگ رہا
مقطع میں نفی کی بہ نسبت اثبات بہتر لگتا ہے مجھ کو۔ یعنی
زندگی یوں بھی تلخ تھی....
محترم الف عین صاحب
سر، بہت شُکریہ
 
Top