ملک عدنان احمد
محفلین
اگرچہ اب تو تعلق نہیں رہا پھر بھی
تو چاہتا ہے مجھے، یہ گمان میرا ہے
نکھر گیا ہے ترا گھر تو دُھل کے بارش سے
مگر گِرا ہے جو کچا مکان میرا ہے
کسی کو میری خوشی میرے غم کی فکر نہیں
سب اپنی دُھن میں ہیں کس کو دھیان میرا ہے
میں چاہے آبلہ پا ہی، شکستہ دل ہی سہی
پر اب بھی حوصلہ دیکھو جوان میرا ہے
نہیں رہا ہے خود اپنے پہ اختیار احمد
میں سوچتا تھا کہ سارا جہان میرا ہے