اشرف علی
محفلین
محترم الف عین صاحب ،محترم سید عاطف علی صاحب
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمد احسن سمیع راحلؔ صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
~~~~~~~~~
کوئی تھا دوست مِرا اور کوئی دشمن تھا
چمن تھا یعنی مِرے واسطے کوئی بن تھا
وہ برسی کیوں نہیں آخر ، اگر گھٹا تھی وہ
وہ ٹوٹا کیوں نہیں آخر ، اگر وہ درپن تھا
ہر ایک قوم یہاں مِل کے رہتی تھی پہلے
ہر ایک قوم کو پیارا ، کبھی یہ آنگن تھا
پڑھانے کے لیے مجھ کو ، اُسے بھی بیچ دیا
سنبھال کے جو مِری ماں نے رکھّا کنگن تھا
کھنچے ہوئے چلے آتے تھے غیر اپنی سمت
وجود اپنا جب اخلاق سے مزیّن تھا
جو میں نے ترکِ تعلق میں اتنی جلدی کی
تو اس کے پیچھے مِرے بھائی ! کوئی کارن تھا
کبھی کسی نے مجھے ٹوٹ کر نہیں چاہا
یہ اور بات ، مَیں بہتوں کے دل کی دھڑکن تھا
ہمارا ملنا تو بنتا تھا آج ویسے بھی
کہ آج تجھ سے مجھے ملنے کا بہت من تھا
کمال ہے ! مجھے یاد اب بھی آتا ہے اشرف !
وہ گھر کہ جس میں کبھی گزرا میرا بچپن تھا
محترم یاسر شاہ صاحب ،محترم محمد احسن سمیع راحلؔ صاحب
آداب !
آپ سے اصلاح و رہنمائی کی درخواست ہے ۔
~~~~~~~~~
کوئی تھا دوست مِرا اور کوئی دشمن تھا
چمن تھا یعنی مِرے واسطے کوئی بن تھا
وہ برسی کیوں نہیں آخر ، اگر گھٹا تھی وہ
وہ ٹوٹا کیوں نہیں آخر ، اگر وہ درپن تھا
ہر ایک قوم یہاں مِل کے رہتی تھی پہلے
ہر ایک قوم کو پیارا ، کبھی یہ آنگن تھا
پڑھانے کے لیے مجھ کو ، اُسے بھی بیچ دیا
سنبھال کے جو مِری ماں نے رکھّا کنگن تھا
کھنچے ہوئے چلے آتے تھے غیر اپنی سمت
وجود اپنا جب اخلاق سے مزیّن تھا
جو میں نے ترکِ تعلق میں اتنی جلدی کی
تو اس کے پیچھے مِرے بھائی ! کوئی کارن تھا
کبھی کسی نے مجھے ٹوٹ کر نہیں چاہا
یہ اور بات ، مَیں بہتوں کے دل کی دھڑکن تھا
ہمارا ملنا تو بنتا تھا آج ویسے بھی
کہ آج تجھ سے مجھے ملنے کا بہت من تھا
کمال ہے ! مجھے یاد اب بھی آتا ہے اشرف !
وہ گھر کہ جس میں کبھی گزرا میرا بچپن تھا