توقیر عالم
محفلین
یادوں کے جلتے دیپ بجھانے دو
مجھ کو اپنا آپ جلانے دو
مٹا کر اپنی ہستی کو تقی
مجھے اس کا ہو جانے دو
مجھ کو اپنا آپ جلانے دو
مٹا کر اپنی ہستی کو تقی
مجھے اس کا ہو جانے دو
آپ کے قیمتی وقت اور الفاظ کیلےشکر گزار ہوں الله آپ کو سلامت رکھیں آپ اس طرح ہماری رہنمای کرتے رہیںجب اس راہ پر چلنا شروع کریں گے تو راہنما بھی مل جائیں گے۔ ابھی تو وہ راہ بھی ڈھونڈھنی ہے، جس کے لئے ابن رضا نے عروض ڈاٹ کام کا مشورہ دیا ہے۔
مزید ضرورت ہے خوب مطالعہ، شاعری کا۔ کہ طبعت میں موزونیت ہی پیدا ہو سکے۔ مصرع بحر و اوزان میں کہنے کے لئے افاعیل جاننے کی ضرورت نہیں ہے۔ نہ بحر کا نام، خود مجھے بحور کے نام نہیں معلوم!!