فلسفی
محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔
ہجر کے لمحے محبت کی سزا بن کر ملے
جس طرح آنسو ہمیں غم کی دوا بن کر ملے
ملحدوں جیسا نہ ہو کیوں اُس موحد کا مزاج؟
جس کو ہر انسان دنیا میں خدا بن کر ملے
اُنؓ کی عظمت پر ملائک رشک کرتے ہیں جنھیں
دولَت ایماں محمدؐ کی دعا بن کر ملے
آئینے میں عکس اپنا دیکھ کر دل نے کہا
اجنبی کیسے کسی سے آشنا بن کر ملے
اس گھڑی قربت کے لمحے یاد کر لینا ذرا
جب ہمارے بیچ رنجش فاصلہ بن کر ملے
روشنی کیسے چراغِ آرزو کی ہو وہاں
یاس کا سایا جہاں پر حادثہ بن کر ملے
نسبتیں محبوبؐ کے قدموں سے جس کو مل گئیں
اس چمن کے خار بھی پھر خوشنما بن کر ملے
ہاتھ میں سگریٹ پکڑائی جنھوں نے فلسفیؔ
وہ پرانے دوست بھی اب پارسا بن کر ملے
جس طرح آنسو ہمیں غم کی دوا بن کر ملے
ملحدوں جیسا نہ ہو کیوں اُس موحد کا مزاج؟
جس کو ہر انسان دنیا میں خدا بن کر ملے
اُنؓ کی عظمت پر ملائک رشک کرتے ہیں جنھیں
دولَت ایماں محمدؐ کی دعا بن کر ملے
آئینے میں عکس اپنا دیکھ کر دل نے کہا
اجنبی کیسے کسی سے آشنا بن کر ملے
اس گھڑی قربت کے لمحے یاد کر لینا ذرا
جب ہمارے بیچ رنجش فاصلہ بن کر ملے
روشنی کیسے چراغِ آرزو کی ہو وہاں
یاس کا سایا جہاں پر حادثہ بن کر ملے
نسبتیں محبوبؐ کے قدموں سے جس کو مل گئیں
اس چمن کے خار بھی پھر خوشنما بن کر ملے
ہاتھ میں سگریٹ پکڑائی جنھوں نے فلسفیؔ
وہ پرانے دوست بھی اب پارسا بن کر ملے