انس معین
محفلین
غزل برائے اصلاح
سر الف عین عظیم
ہماری گلی میں وہ صورت نہیں ہے
یہ آفت نہیں ہے قیامت نہیں ہے ؟
مرے دل جو سب سے قریبی تھے تیرے
تجھے ان کے جانے پہ حیرت نہیں ہے ؟
ہو جائے آسان دم کا نکلنا
وہ کہہ دیں کے ہم سے محبت نہیں
بڑے آدمی ہم بھی بن جاتے لیکن
ہمیں تیرے غم سے ہی فرصت نہیں ہے
جو جنت میں بھی گر وہ ملنے نہ آئے
تو کہتے پھریں گے یہ جنت نہیں ہے
سر الف عین عظیم
ہماری گلی میں وہ صورت نہیں ہے
یہ آفت نہیں ہے قیامت نہیں ہے ؟
مرے دل جو سب سے قریبی تھے تیرے
تجھے ان کے جانے پہ حیرت نہیں ہے ؟
ہو جائے آسان دم کا نکلنا
وہ کہہ دیں کے ہم سے محبت نہیں
بڑے آدمی ہم بھی بن جاتے لیکن
ہمیں تیرے غم سے ہی فرصت نہیں ہے
جو جنت میں بھی گر وہ ملنے نہ آئے
تو کہتے پھریں گے یہ جنت نہیں ہے
آخری تدوین: