مقبول
محفلین
محترم الف عین صاحب، دیگر اساتذہ کرام اور احباب سے اصلاح کی گذارش ہے
ہمیں کہا، نہ اُسے کوئی پی پلا کے ملے
جب اُس کو خود ملے واعظ تو لڑکھڑا کے ملے
اسے کہو کہ مجھے بھی تو مسکرا کے ملے
رقیب کو جو ہمیشہ ہی کھلکھلا کے ملے
وُہ کاش مجھ سے ملے فاصلے مٹا کے سبھی
اگر گلے نہ ملے ہاتھ ہی ملا کے ملے
اکیلے ملنے کا اپنا سرور ہے لیکن
مزہ ہے تب کہ وُہ دشمن کو بھی دِکھا کے ملے
ہم اس کو ملنے گئے اس نے جس جگہ بھی کہا
جہاں تھا جان کو خطرہ وہاں بھی جا کے ملے
وُہ مجھ سے عشق کی پوری نماز کیا پڑھتا
اسے تو میرے لیے فرض بھی قضا کے ملے
سنا ہے گرمئ جذبات کا وہ منبع ہے
جہاں سے جھونکے مجھے سرد سی ہوا کے ملے
ہماری پیٹھ میں یہ کس نے چھُرا گھونپ دیا
کہ ہم تو دوستوں کو تھے گلے لگا کے ملے
وہی تو لفظ ہیں مقبول میرا سرمایہ
جو مجھ کو اس سے ،بچھڑتے ہوئے دُعا کے ملے
ہمیں کہا، نہ اُسے کوئی پی پلا کے ملے
جب اُس کو خود ملے واعظ تو لڑکھڑا کے ملے
اسے کہو کہ مجھے بھی تو مسکرا کے ملے
رقیب کو جو ہمیشہ ہی کھلکھلا کے ملے
وُہ کاش مجھ سے ملے فاصلے مٹا کے سبھی
اگر گلے نہ ملے ہاتھ ہی ملا کے ملے
اکیلے ملنے کا اپنا سرور ہے لیکن
مزہ ہے تب کہ وُہ دشمن کو بھی دِکھا کے ملے
ہم اس کو ملنے گئے اس نے جس جگہ بھی کہا
جہاں تھا جان کو خطرہ وہاں بھی جا کے ملے
وُہ مجھ سے عشق کی پوری نماز کیا پڑھتا
اسے تو میرے لیے فرض بھی قضا کے ملے
سنا ہے گرمئ جذبات کا وہ منبع ہے
جہاں سے جھونکے مجھے سرد سی ہوا کے ملے
ہماری پیٹھ میں یہ کس نے چھُرا گھونپ دیا
کہ ہم تو دوستوں کو تھے گلے لگا کے ملے
وہی تو لفظ ہیں مقبول میرا سرمایہ
جو مجھ کو اس سے ،بچھڑتے ہوئے دُعا کے ملے