یاسر علی
محفلین
الف عین صاحب
محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
ہم سامنے آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
اور آنکھیں ملائیں گے تو کچھ بات بنے گی
خاموش رہے ہیں تری رسوائی کے ڈر سے
ہم بات بتائیں گے تو کچھ بات بنے گی
یوں دور رہیں گے تو کبھی مل نہ سکیں گے
نزدیک جو آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
پروانے تو ان کے ہیں انہیں علم نہیں ہے
وہ دیپ جلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
اس چاند سے چہرے پہ ہیں چھائے ہوئے بادل
وہ زلفیں ہٹائیں گے تو کچھ بات بنے گی
کس طرح گزاروں میں جدائی کی یہ راتیں
وہ بام پہ آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
پینے کا پلانے کا میں عادی نہیں ہوں، وہ
ہاتھوں سے پلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
ممکن ہے کہ میثم وہ مری بات سمجھ لے
جب شعر سنائیں گے تو کچھ بات بنے گی
یاسر علی میثم
محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب
ہم سامنے آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
اور آنکھیں ملائیں گے تو کچھ بات بنے گی
خاموش رہے ہیں تری رسوائی کے ڈر سے
ہم بات بتائیں گے تو کچھ بات بنے گی
یوں دور رہیں گے تو کبھی مل نہ سکیں گے
نزدیک جو آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
پروانے تو ان کے ہیں انہیں علم نہیں ہے
وہ دیپ جلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
اس چاند سے چہرے پہ ہیں چھائے ہوئے بادل
وہ زلفیں ہٹائیں گے تو کچھ بات بنے گی
کس طرح گزاروں میں جدائی کی یہ راتیں
وہ بام پہ آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
پینے کا پلانے کا میں عادی نہیں ہوں، وہ
ہاتھوں سے پلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
ممکن ہے کہ میثم وہ مری بات سمجھ لے
جب شعر سنائیں گے تو کچھ بات بنے گی
یاسر علی میثم