برائے اصلاح:ہم سامنے آئیں گے تو کچھ بات بنے گی

یاسر علی

محفلین
الف عین صاحب
محمّد احسن سمیع :راحل: صاحب



ہم سامنے آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
اور آنکھیں ملائیں گے تو کچھ بات بنے گی

خاموش رہے ہیں تری رسوائی کے ڈر سے
ہم بات بتائیں گے تو کچھ بات بنے گی

یوں دور رہیں گے تو کبھی مل نہ سکیں گے
نزدیک جو آئیں گے تو کچھ بات بنے گی

پروانے تو ان کے ہیں انہیں علم نہیں ہے
وہ دیپ جلائیں گے تو کچھ بات بنے گی

اس چاند سے چہرے پہ ہیں چھائے ہوئے بادل
وہ زلفیں ہٹائیں گے تو کچھ بات بنے گی

کس طرح گزاروں میں جدائی کی یہ راتیں
وہ بام پہ آئیں گے تو کچھ بات بنے گی

پینے کا پلانے کا میں عادی نہیں ہوں، وہ
ہاتھوں سے پلائیں گے تو کچھ بات بنے گی

ممکن ہے کہ میثم وہ مری بات سمجھ لے
جب شعر سنائیں گے تو کچھ بات بنے گی

یاسر علی میثم
 

الف عین

لائبریرین
ہم سامنے آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
اور آنکھیں ملائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. بات نہیں بنی! چھپے ہوئے کیوں ہیں؟ ہاں، 'وہ سامنے...' سے کچھ مطلب نکل سکتا ہے۔ محض آنکھ ملانا بھی محاورہ ہے حالانکہ صرف ایک آنکھ نہیں ملائی جا سکتی

خاموش رہے ہیں تری رسوائی کے ڈر سے
ہم بات بتائیں گے تو کچھ بات بنے گی
... ٹھیک

یوں دور رہیں گے تو کبھی مل نہ سکیں گے
نزدیک جو آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. کون؟ واضح کر کے کہو
یوں دور رہے ہم تو کبھی مل.....

پروانے تو ان کے ہیں انہیں علم نہیں ہے
وہ دیپ جلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
... واضح نہیں

اس چاند سے چہرے پہ ہیں چھائے ہوئے بادل
وہ زلفیں ہٹائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. زلفیں بھی واحد میں استعمال کیا جا سکتا ہے

کس طرح گزاروں میں جدائی کی یہ راتیں
وہ بام پہ آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. درست

پینے کا پلانے کا میں عادی نہیں ہوں، وہ
ہاتھوں سے پلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. نہیں ہوں" میں تنافر محسوس ہو رہا ہے، کئی طرح سے اسے رواں تر بنایا جا سکتا ہے، بس پہلی بار جو ذہن میں آیا اسے فوراً پوسٹ کر دینا اچھی عادت نہیں، کاتا اور لے دوڑی سے بچو
عادی نہیں میں پینے پلانے کا، مگر وہ
محض ہاتھوں سے پلانا بھی سمجھ میں نہیں آتا، اپنے ہاتھوں لانے کی کوشش کی جائے، یا ایک متبادل 'آنکھوں' بھی ہے

ممکن ہے کہ میثم وہ مری بات سمجھ لے
جب شعر سنائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. کون شعر سنائے؟ ہم یا وہ؟ ہم سنائیں گے کیا جائے تو ' مری بات' ست شتر گربہ ہو جاتا ہے۔ اسے پھر کہو
 

یاسر علی

محفلین
ہم سامنے آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
اور آنکھیں ملائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. بات نہیں بنی! چھپے ہوئے کیوں ہیں؟ ہاں، 'وہ سامنے...' سے کچھ مطلب نکل سکتا ہے۔ محض آنکھ ملانا بھی محاورہ ہے حالانکہ صرف ایک آنکھ نہیں ملائی جا سکتی

خاموش رہے ہیں تری رسوائی کے ڈر سے
ہم بات بتائیں گے تو کچھ بات بنے گی
... ٹھیک

یوں دور رہیں گے تو کبھی مل نہ سکیں گے
نزدیک جو آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. کون؟ واضح کر کے کہو
یوں دور رہے ہم تو کبھی مل.....

پروانے تو ان کے ہیں انہیں علم نہیں ہے
وہ دیپ جلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
... واضح نہیں

اس چاند سے چہرے پہ ہیں چھائے ہوئے بادل
وہ زلفیں ہٹائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. زلفیں بھی واحد میں استعمال کیا جا سکتا ہے

کس طرح گزاروں میں جدائی کی یہ راتیں
وہ بام پہ آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. درست

پینے کا پلانے کا میں عادی نہیں ہوں، وہ
ہاتھوں سے پلائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. نہیں ہوں" میں تنافر محسوس ہو رہا ہے، کئی طرح سے اسے رواں تر بنایا جا سکتا ہے، بس پہلی بار جو ذہن میں آیا اسے فوراً پوسٹ کر دینا اچھی عادت نہیں، کاتا اور لے دوڑی سے بچو
عادی نہیں میں پینے پلانے کا، مگر وہ
محض ہاتھوں سے پلانا بھی سمجھ میں نہیں آتا، اپنے ہاتھوں لانے کی کوشش کی جائے، یا ایک متبادل 'آنکھوں' بھی ہے

ممکن ہے کہ میثم وہ مری بات سمجھ لے
جب شعر سنائیں گے تو کچھ بات بنے گی
.. کون شعر سنائے؟ ہم یا وہ؟ ہم سنائیں گے کیا جائے تو ' مری بات' ست شتر گربہ ہو جاتا ہے۔ اسے پھر کہو
شکریہ سر جی!
 

یاسر علی

محفلین
الف عین صاحب



وہ سامنے آئیں گے تو کچھ بات بنے گی
اور آنکھ ملائیں گے تو کچھ بات بنے گی

آجائیں گے پروانے کی صورت میں کبھی ہم
وہ دیپ جلائیں گے تو کچھ بات بنے گی

اس چاند سے چہرے پہ ہیں چھائے ہوئے بادل
وہ زلف ہٹائیں گے تو کچھ بات بنے گی

کس طرح گزاروں میں جدائی کی یہ راتیں
وہ بام پہ آئیں گے تو کچھ بات بنے گی

عادی نہیں میں پینے پلانے کا ،مگر وہ
آنکھوں سے پلائیں گے تو کچھ بات بنے گی

شاید اسے آ جائے سمجھ بات ہماری
ہم شعر سنائیں گے تو کچھ بات بنے گی
 

الف عین

لائبریرین
بس آخری شعر رواں نہیں لگ رہا ہے، پھر کوشش کرو، جیسے
بات اپنی سمجھ میں ترے آ جائے گی شاید
یا تخلص لانے کی بھی کوشش کی جا سکتی ہے
 
Top