فلسفی
محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش ہے۔
ہم شہر بھر میں خود کو، بدنام دیکھتے ہیں
پتھر کو پوجنے کا، انجام دیکھتے ہیں
عاشق کی خوبیوں سے، صرفِ نظر کریں گے
اہلِ خرد جنوں کا، الزام دیکھتے ہیں
مشکل میں دوسروں کی، امداد کے بجائے
کم ظرف لوگ اپنا، آرام دیکھتے ہیں
کوشش تھی دردِ دل کو، ظاہر نہ ہونے دیں گے
ہم آئینے میں خود کو، ناکام دیکھتے ہیں
دل بے وفا کو دے کر، خاموش بیٹھ کر ہم
اب زندگی کا اپنی، انجام دیکھتے ہیں
پتھر کو پوجنے کا، انجام دیکھتے ہیں
عاشق کی خوبیوں سے، صرفِ نظر کریں گے
اہلِ خرد جنوں کا، الزام دیکھتے ہیں
مشکل میں دوسروں کی، امداد کے بجائے
کم ظرف لوگ اپنا، آرام دیکھتے ہیں
کوشش تھی دردِ دل کو، ظاہر نہ ہونے دیں گے
ہم آئینے میں خود کو، ناکام دیکھتے ہیں
دل بے وفا کو دے کر، خاموش بیٹھ کر ہم
اب زندگی کا اپنی، انجام دیکھتے ہیں