یاسر علی
محفلین
الف عین
محمّد احسن سمیع :راحل:
ہم صفتِ خداوندی بھی خوب نبھاتے ہیں
ہر سال محمد کا میلاد مناتے ہیں
آتے ہیں فرشتے اور پلکوں کو بچھاتے ہیں
جب ںعت محمد کی محفل میں سناتے ہیں
رب عرش پہ آقا کا میلاد مناتا ہے
ہم فرش پہ آقا کا میلاد مناتے ہیں
سرکار کی الفت سے ہوتا ہے لبالب دل
جب گنبدِ خضریٰ کو آنکھوں میں سماتے ہیں
مڑ جائے قمر جس کی انگلی کے اشارے پر
اس نورِ مجسم کا میلاد مناتے ہیں
آتی ہے ہمیں خوشبو جنت کے گلستاں سے
جب آپ کا ہونٹوں پر ہم نام لے آتے ہیں
لب تشنہ نہیں رہتے دل تشنہ نہیں رہتے
جب جام نگاہوں سے وہ ہم کو پلاتے ہیں
سب زخم رفو میثم ہو جائیں مرے دل کے
جب خاک مدینے کی سینے سے لگاتے ہیں
محمّد احسن سمیع :راحل:
ہم صفتِ خداوندی بھی خوب نبھاتے ہیں
ہر سال محمد کا میلاد مناتے ہیں
آتے ہیں فرشتے اور پلکوں کو بچھاتے ہیں
جب ںعت محمد کی محفل میں سناتے ہیں
رب عرش پہ آقا کا میلاد مناتا ہے
ہم فرش پہ آقا کا میلاد مناتے ہیں
سرکار کی الفت سے ہوتا ہے لبالب دل
جب گنبدِ خضریٰ کو آنکھوں میں سماتے ہیں
مڑ جائے قمر جس کی انگلی کے اشارے پر
اس نورِ مجسم کا میلاد مناتے ہیں
آتی ہے ہمیں خوشبو جنت کے گلستاں سے
جب آپ کا ہونٹوں پر ہم نام لے آتے ہیں
لب تشنہ نہیں رہتے دل تشنہ نہیں رہتے
جب جام نگاہوں سے وہ ہم کو پلاتے ہیں
سب زخم رفو میثم ہو جائیں مرے دل کے
جب خاک مدینے کی سینے سے لگاتے ہیں