مقبول
محفلین
سر الف عین
ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے
نوٹ: یہ سب غزلیں ابھی کی نہیں ہیں۔ ان میں سے اکثر بہت پہلے کی غیر اصلاح شدہ ہیں جن کو میں بہتر کر کے اب اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں
ہم نے کیا زندگی گذاری ہے
اک بلا سر سے بس اتاری ہے
بے وقوفوں میں بحث جاری ہے
کون نوری ہے کون ناری ہے
میرے جذبوں کا گرم ہے موسم
ان کے ہاں کب سے برف باری ہے
آنے والا ہے کوئی طوفاں کیا؟
آنکھ میں کیوں خامشی سی طاری ہے؟
واپس آیا نہیں کوئی جا کر
موت یک طرفہ ہی سواری ہے
ہم ہیں عاشق، ہمارا مذہب ہی
سوگواری ہے آہ و زاری ہے
دیکھ کر دل، طبیب کہتے ہیں
بچنا مشکل ہے ضرب کاری ہے
ایک پتا ہلا نہیں سکتے
اتنی اوقات بس ہماری ہے
عشق ہر ایک پر نہیں لازم
یہ تو مضمون اختیاری ہے
خاک کر دے گی تجھ کو یہ مقبول
تیرے اندر جو خاکساری ہے
ایک غزل اصلاح کے لیے پیشِ خدمت ہے
نوٹ: یہ سب غزلیں ابھی کی نہیں ہیں۔ ان میں سے اکثر بہت پہلے کی غیر اصلاح شدہ ہیں جن کو میں بہتر کر کے اب اصلاح کے لیے پیش کر رہا ہوں
ہم نے کیا زندگی گذاری ہے
اک بلا سر سے بس اتاری ہے
بے وقوفوں میں بحث جاری ہے
کون نوری ہے کون ناری ہے
میرے جذبوں کا گرم ہے موسم
ان کے ہاں کب سے برف باری ہے
آنے والا ہے کوئی طوفاں کیا؟
آنکھ میں کیوں خامشی سی طاری ہے؟
واپس آیا نہیں کوئی جا کر
موت یک طرفہ ہی سواری ہے
ہم ہیں عاشق، ہمارا مذہب ہی
سوگواری ہے آہ و زاری ہے
دیکھ کر دل، طبیب کہتے ہیں
بچنا مشکل ہے ضرب کاری ہے
ایک پتا ہلا نہیں سکتے
اتنی اوقات بس ہماری ہے
عشق ہر ایک پر نہیں لازم
یہ تو مضمون اختیاری ہے
خاک کر دے گی تجھ کو یہ مقبول
تیرے اندر جو خاکساری ہے