برائے اصلاح - ہم یوں اپنا خیال رکھتے ہیں

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش۔

فاعلاتن مفاعلن فِعْلن
ہم یوں اپنا خیال رکھتے ہیں
ربط ان سے بحال رکھتے ہیں

ان کو بے مثل ہم نہیں کہتے
وہ خود اپنی مثال رکھتے ہیں

خوبصورت جواب کی خاطر
ان کے آگے سوال رکھتے ہیں

شاخ سے پھول توڑ کر کچھ لوگ
ڈائری میں سنبھال رکھتے ہیں

ہم سے اپنے خفا رہیں لیکن
اجنبی کیوں ملال رکھتے ہیں

غم زدہ چند لوگ چہروں پر
مسکراہٹ کمال رکھتے ہیں

جان دینے کا سوچ بیٹھے تھے
ان کے کہنے پہ ٹال رکھتے ہیں

دل تو دل ہے کہ اس میں اکثر لوگ / لوگ کیوں شکر کے سوا دل میں؟
آرزو کا وبال رکھتے ہیں​
 

الف عین

لائبریرین
واہ، اچھی غزل ہے اصلاح کی ضرورت تو نہیں لیکن
غم زدہ چند لوگ چہروں پر
بجائے چند غم زدہ لوگ، کچھ اچھا نہیں لگ رہا
اس کو الفاظ بدل کر
کچھ دکھی لوگ اپنے چہرے/چہروں پر
کر دیں تو کیسا رہے؟
 

فلسفی

محفلین
غم زدہ چند لوگ چہروں پر
بجائے چند غم زدہ لوگ، کچھ اچھا نہیں لگ رہا
بالکل سر درست لگتا ہے۔ بحر کی مجبوری کی وجہ سے غم زدہ پہلے لکھا تھا۔
اس کو الفاظ بدل کر
کچھ دکھی لوگ اپنے چہرے/چہروں پر
کر دیں تو کیسا رہے؟
یہ بہترین ہے۔

کچھ دکھی لوگ اپنے چہروں پر
مسکراہٹ کمال رکھتے ہیں

سر اس میں سے کونسا مصرع بہتر ہے

دل تو دل ہے کہ اس میں اکثر لوگ / لوگ کیوں شکر کے سوا دل میں؟
 

الف عین

لائبریرین
بالکل سر درست لگتا ہے۔ بحر کی مجبوری کی وجہ سے غم زدہ پہلے لکھا تھا۔

یہ بہترین ہے۔

کچھ دکھی لوگ اپنے چہروں پر
مسکراہٹ کمال رکھتے ہیں

سر اس میں سے کونسا مصرع بہتر ہے

دل تو دل ہے کہ اس میں اکثر لوگ / لوگ کیوں شکر کے سوا دل میں؟
دل تو دل ہے..... مجھے اچھا لگ رہا ہے
 

فلسفی

محفلین
بہت اچھی غزل ہے ،کبھی کبھی خادم کی طرف بھی دیکھ لیا کریں
ارے ارشد بھائی آپ کی تقریبا ہر غزل نظر سے گزرتی ہے بس تبصرے کی ہمت نہیں ہوتی۔ کیونکہ تکنیکی لحاظ سے آپ مجھے سے بہتر لکھتے ہیں اور تخیل، الفاظ اور دیگر معاملات کے لیے میں خود محتاج ہوں اس لیے سر الف عین کے تبصرے کا انتظار رہتا ہے۔ آپ کی وساطت سے یقین کیجئے ہمیں بھی بہت کچھ سیکھنے کو مل جاتا ہے۔
 
یہ ہوئی نا لاہوریوں والی بات مکھن لگانے والی ( میں خود بھی لاہوری ہوں ) بھائی کہاں میں اور کہاں آپ ۔میں عمر میں ضرور بڑا ہوں مگر تخیل میں آپ کے مقابلے میں ابھی بچہ ہوں۔۔ابھی ایک غزل پوسٹ کی ہے ایک نظر دیکھ لیں خاص طور پر آخری شعر ، سوچتا ہوں کسی کا دل نہ دکھے۔بوزنا کے موضوع پر ہے
 
Top