محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
الف عین ، محمّد احسن سمیع :راحل: ، یاسر شاہ ، سید عاطف علی
میں آپ خود سے نا آشنا ہوں
ہوں خاک، یا میں کہ کیمیا ہوں
مجھے خبر ہی نہیں کہ کیا ہوں
میں خود ہی خود کو تلاشتا ہوں
مری حقیقت ہے اک معمہ
نہ عین تیرا، نہ دوسرا ہوں
ہر ایک منزل پہ میں پہنچ کر
نئے ہی سانچوں میں ڈھل رہا ہوں
ہوں بادباں تو بھنور بھی ہوں میں
میں آپ اپنی ہی ابتلا ہوں
یقین کتنا ہے خام میرا
دلیل آنکھوں کو مانتا ہوں
ظہور کیا ہے؟ ترا ارادہ۔۔۔
نہیں سوا کچھ، جو دیکھتا ہوں
ہیں مہر و مہ گو تری نگارش
ترے قلم کا میں معجزہ ہوں
گو مضمحل سی ہے فکر میری
تجھے خیالوں میں سوچتا ہوں
ہر ایک ڈھب سے تجھے ہے سوچا
ترا سراپا نہ پا سکا ہوں
اے ماورائے خیال! تجھ کو
ہر ایک ذرے میں دیکھتا ہوں
میں آپ خود سے نا آشنا ہوں
ہوں خاک، یا میں کہ کیمیا ہوں
مجھے خبر ہی نہیں کہ کیا ہوں
میں خود ہی خود کو تلاشتا ہوں
مری حقیقت ہے اک معمہ
نہ عین تیرا، نہ دوسرا ہوں
ہر ایک منزل پہ میں پہنچ کر
نئے ہی سانچوں میں ڈھل رہا ہوں
ہوں بادباں تو بھنور بھی ہوں میں
میں آپ اپنی ہی ابتلا ہوں
یقین کتنا ہے خام میرا
دلیل آنکھوں کو مانتا ہوں
ظہور کیا ہے؟ ترا ارادہ۔۔۔
نہیں سوا کچھ، جو دیکھتا ہوں
ہیں مہر و مہ گو تری نگارش
ترے قلم کا میں معجزہ ہوں
گو مضمحل سی ہے فکر میری
تجھے خیالوں میں سوچتا ہوں
ہر ایک ڈھب سے تجھے ہے سوچا
ترا سراپا نہ پا سکا ہوں
اے ماورائے خیال! تجھ کو
ہر ایک ذرے میں دیکھتا ہوں
آخری تدوین: