عابد علی خاکسار
محفلین
محترم استاد الف عین صاحب
امجد علی راجا صاحب
ریحان قریشی صاحب
آنکھ سے آنکھ ملانا بھی ضروری ٹھہرا
اور دل اپنے کو بچانا بھی ضروری ٹھہرا
زندگی میں جو کبھی خواب نہیں دیکھا ہے
اس کی تعبیر بتانا بھی ضروری ٹھہرا
آنکھ سے اشک بہانے پہ لگا کے پہرے
غم کوئی دل میں جگانا بھی ضروری ٹھہرا
عشق کی آگ ضروری تھی مگر دنیا سے
آپ کا پیار چھپانا بھی ضروری ٹھہرا
کیا ستم ہے کہ بھنور سے ہی گزر کے مجھے
کشتی کو پار لگانا بھی ضروری ٹھہرا
جو مکاں ہم نے بنایا تھا زمیں پر جنت
اب اسے چھوڑ کے جانا بھی ضروری ٹھہرا
ایک مدت کی ریاضت سے جسے پایا تھا
اسے اک روز گنوانا بھی ضروری ٹھہرا
جو کبھی ہم نے زباں تک نہیں لایا عابد
اب وہی گیت سنانا بھی ضروری ٹھہرا
امجد علی راجا صاحب
ریحان قریشی صاحب
آنکھ سے آنکھ ملانا بھی ضروری ٹھہرا
اور دل اپنے کو بچانا بھی ضروری ٹھہرا
زندگی میں جو کبھی خواب نہیں دیکھا ہے
اس کی تعبیر بتانا بھی ضروری ٹھہرا
آنکھ سے اشک بہانے پہ لگا کے پہرے
غم کوئی دل میں جگانا بھی ضروری ٹھہرا
عشق کی آگ ضروری تھی مگر دنیا سے
آپ کا پیار چھپانا بھی ضروری ٹھہرا
کیا ستم ہے کہ بھنور سے ہی گزر کے مجھے
کشتی کو پار لگانا بھی ضروری ٹھہرا
جو مکاں ہم نے بنایا تھا زمیں پر جنت
اب اسے چھوڑ کے جانا بھی ضروری ٹھہرا
ایک مدت کی ریاضت سے جسے پایا تھا
اسے اک روز گنوانا بھی ضروری ٹھہرا
جو کبھی ہم نے زباں تک نہیں لایا عابد
اب وہی گیت سنانا بھی ضروری ٹھہرا