ارشد چوہدری
محفلین
الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کی درخواست
تکلیف کے لمحات گزر جاتے ہیں
صدمات کے جذبات گزر جاتے ہیں
اُمید کا دامن چُھوٹے نا تم سے
مایوسی کے خدشات گزر جاتے ہیں
ہرگز بھی نہیں اُن سے وفا کی امید
حسبِ عادت وہ یوں گزر جاتے ہیں
وہ نا سیکھیں گے کبھی اندازِ وفا
میرا دل جلا کے گزر جاتے ہیں
تیرے ہی لئے دل میں نا آیا کوئی
تیرے بن یوں ہی دن گزر جاتے ہیں
ارشد وہ نا سمجھیں گے تیرے دل کو
رُکتے نہیں روز ہی گزر جاتے ہیں
تکلیف کے لمحات گزر جاتے ہیں
صدمات کے جذبات گزر جاتے ہیں
اُمید کا دامن چُھوٹے نا تم سے
مایوسی کے خدشات گزر جاتے ہیں
ہرگز بھی نہیں اُن سے وفا کی امید
حسبِ عادت وہ یوں گزر جاتے ہیں
وہ نا سیکھیں گے کبھی اندازِ وفا
میرا دل جلا کے گزر جاتے ہیں
تیرے ہی لئے دل میں نا آیا کوئی
تیرے بن یوں ہی دن گزر جاتے ہیں
ارشد وہ نا سمجھیں گے تیرے دل کو
رُکتے نہیں روز ہی گزر جاتے ہیں