میرے اشعار پہ تنقید اصلاح اور مشوروں سے نوازیں


  • Total voters
    1
تمام اساتذہ سے اصلاح کی درخواست
-------------------------------
وقت بھی آنے والا ہے زمیں کو ہلایا جائے گا
اُٹھا کر ان پہاڑوں کو زمیں میں ملایا جائے گا
بُرج منارے سب ہی مٹی میں ملائے جائیں گے
جس پہ یقیں نا کرتے تھے وہ ہی دکھایا جائے گا
رہے گی اک ذاتِ خدا جو اوّل آخر وہ ہی ہے
جن و ملک یہ انساںسب کو ہی مٹایا جائے گا
قُم کا جو نعرہ گونجے گاسب کو جگایا جائے گا
جو بھی ہیں اس جہاں میں نا اُن کو بُھلایا جائے گا
سارے بُلائے جائیں گے پہلے اور آخری بھی سب
اذنِ خدا سے حشر کا پھر میدان سجایا جائے گا
فرشتے لےکر اُتریں گے عرش کو سامنے ہی
سب کو خدا کا پھر تو دیدار کرایا جائے گا
انسان کے سب ہی کاموں کو سامنے لایا جائے گا
سب کو تولا جائے گا سب کو دکھایا جائے گا
اہلِ وفا وہاں پھر مسند پہ بِٹھائے جائیں گے
ظلم کے رسیا لوگوں کو آگ میں ڈالا جائے گا
تُو بھی تو امید رکھ ارشد اچھی ہی بات کی سب
حوض سے اہلِ عشق کو پیالہ پلایا جائے گا
 

الف عین

لائبریرین
کیا افاعیل ہیں؟ میں تو تقطیع نہیں کر سکا۔ اگر سات بار فعل اور آخر میں فع/فعل ہو یعنی بحر ہندی سارھے سات رکنی، تو بھی اکثر مصرع خارج ہیں
 
جنابِ محترم اسلام علیکم ۔میں دوبارہ بہتر انداز میں لکھنے کی کوشش کروں گا۔ آپ کی راہنمائی سے سیکھنے کی کوشش کر رہا ہوں
 
Top