عابد علی خاکسار
محفلین
محترم استاد الف عین صاحب
امجد علی راجا صاحب
ریحان قریشی صاحب
مارے دے گا یہ ہنسنا تمھارا مجھے
مسکرا کے نہ دیکھو خدا را مجھے
''جھک کے تکنے لگا ہر ستارا مجھے،،
یری نظروں نے اتنا نکھارا مجھے
بندگی کے لیے ہیں فرشتے بہت
پیار کرنے زمیں پر اتارا مجھے
آنکھ نےجب سے دیکھا ترے چہرے کو
اچھا لگتا نہیں اور نظارہ مجھے
ناخدا جو بھنور سے لڑے بن ملے
ایسا ساحل نہیں ہے گوارا مجھے
میں خلیفہ ہوں تقدیر ہے ہاتھ میں
کیا بتائے مقدر، ستارا مجھے
ڈوبتا ہوں مگر یہ کہوں گا نہیں
تنکوں کا چاہیے ہے سہارا مجھے
امجد علی راجا صاحب
ریحان قریشی صاحب
مارے دے گا یہ ہنسنا تمھارا مجھے
مسکرا کے نہ دیکھو خدا را مجھے
''جھک کے تکنے لگا ہر ستارا مجھے،،
یری نظروں نے اتنا نکھارا مجھے
بندگی کے لیے ہیں فرشتے بہت
پیار کرنے زمیں پر اتارا مجھے
آنکھ نےجب سے دیکھا ترے چہرے کو
اچھا لگتا نہیں اور نظارہ مجھے
ناخدا جو بھنور سے لڑے بن ملے
ایسا ساحل نہیں ہے گوارا مجھے
میں خلیفہ ہوں تقدیر ہے ہاتھ میں
کیا بتائے مقدر، ستارا مجھے
ڈوبتا ہوں مگر یہ کہوں گا نہیں
تنکوں کا چاہیے ہے سہارا مجھے