ارشد چوہدری
محفلین
رمل مسدس محذوف ----فاعلاتن فاعلاتن فاعلن
----------------------------
بے وفا سے ہی وفا کرتے رہے
نا سمجھ تھے یہ کیا کرتے رہے
دونوں ہی تو عادتوں میں پُختہ تھے
وہ جفا اُن سے وفا کرتے رہے
جانتے تھے نا ملے گی بھیک بھی
اُن کے در پہ ہم صدا کرتے رہے
جانا جب ہم نے کہ طبع اچھی نہیں
رات بھر ہم تو دعا کرتے رہے
وہ جفا سے تو کبھی نا باز آئے
ہم وفا کا حق ادا کرتےرہے
جو جفا تم کو ملے دوتم وفا
یہ ہی تو عاشق سدا کرتے رہے
پوچھا رب نے کرتے تھے ارشد کیا
آئے تم کِس کام کیا کرتے رہے
----------------------------
بے وفا سے ہی وفا کرتے رہے
نا سمجھ تھے یہ کیا کرتے رہے
دونوں ہی تو عادتوں میں پُختہ تھے
وہ جفا اُن سے وفا کرتے رہے
جانتے تھے نا ملے گی بھیک بھی
اُن کے در پہ ہم صدا کرتے رہے
جانا جب ہم نے کہ طبع اچھی نہیں
رات بھر ہم تو دعا کرتے رہے
وہ جفا سے تو کبھی نا باز آئے
ہم وفا کا حق ادا کرتےرہے
جو جفا تم کو ملے دوتم وفا
یہ ہی تو عاشق سدا کرتے رہے
پوچھا رب نے کرتے تھے ارشد کیا
آئے تم کِس کام کیا کرتے رہے