برائے اصلاح

کیا اس غزل کو تصحیح کی ضرورت ہے؟


  • Total voters
    4
جو ہنسے تو ہنسے تمہاری وجہ سے
جو روئے نہ روئے تمہاری وجہ سے
کسی کے لئے نا بنو تم رکاوٹ
رُکے تو رُکے نا تمہاری وجہ سے
سہارا ہی کسی کا ہو سکے تو بن
گرے تو گرے نا تمہاری وجہ سے
دوا ہی بنو تم تو زخموں پہ سب کے
جلے تو جلے نا تمہاری وجہ سے
نکالو مصیبت سے لوگوں کو تم تو
پھنسے تو پھنسے نا تمہاری وجہ سے
قریب اپنے تم لاؤ لوگوں کو ارشد
وہ جائے نا جائے تمہاری وجہ سے
 
گرچہ تصحیح کے لیے غزل پیش کرتے ہوئے چنداں ضروری نہیں کہ آپ رائے شماری کے بھی خواہش مند ہوں، پھر بھی اگر آپ چاہتے ہیں تو جس طور رائے شماری کو ہونا چاہیے، ہم نے مشتے از خروارے تدوین کردی ہے۔،
 

الف عین

لائبریرین
قافلہ کیا ہے اس غزل میں؟
'نا' کن معنوں میں ہے؟ انکاری لفظ 'نہ' ہوتا ہے۔ اور اسے یک حرفی برتا جاتا ہے تقطیع میں
 

راشد ماہیؔ

محفلین
قافیہ متعین نہیں ہے
تمہاری لفظ غلط ہے
یہ ھ کے ساتھ ہے تمھاری۔
ہنسے کا ن غنہ بھی شمار نہیں ہوتا
اکثرجگہ
نا بھی ٹھیک نہیں لگتا یہ نہ ہے جو ہمیشہ کوتاہ ہجے کے طور پر ہی مستعمل ہے
تیسرے شعر میں
کسی اور سکےغلط باندھا گیا ہے
کچھ اشعار تو سمجھ سے بالا تر ہیں۔۔۔۔
ابھی لکھنے سے زیادہ مطالعہ کی بے حد ضرورت ہے
جانی!

 
Top