ارشد چوہدری
محفلین
یہ وقتِ حُزن کیسا اُمؔت پر آ گیا ہے
مایوسیوں کا سایہ کیوں ہم پر چھا گیا ہے
شکوہ جفا کا ہم سے کرتی ہے ساری دنیا
ان کا بھروسہ ہم پر شائد چلا گیا ہے
ہم کاٹتے ہیں گردن آپس میں دوسرے کی
کردار ہی ہمارا تو ایسا ہو گیا ہے
کوئی نہیں ہمارا ہم بھی نہیں کسی کے
یا رب زمانہ ایسا یہ ہم پر آگیا ہے
یا رب معاف کر دے ہم سے خطا ہوئی ہے
وہ وقت لوٹا دے جو ہم سے چلا گیا ہے
رہبر ملے وہ جو جانتا ہو اپنی منزل
جانا نہ تھا جہاں کارواں تو چلا گیا ہے
ارشد کو تو اے مالک راہ وہ دکھا دے
رستہ وہ ہی تو جو تجھ تک چلا گیا ہے
مایوسیوں کا سایہ کیوں ہم پر چھا گیا ہے
شکوہ جفا کا ہم سے کرتی ہے ساری دنیا
ان کا بھروسہ ہم پر شائد چلا گیا ہے
ہم کاٹتے ہیں گردن آپس میں دوسرے کی
کردار ہی ہمارا تو ایسا ہو گیا ہے
کوئی نہیں ہمارا ہم بھی نہیں کسی کے
یا رب زمانہ ایسا یہ ہم پر آگیا ہے
یا رب معاف کر دے ہم سے خطا ہوئی ہے
وہ وقت لوٹا دے جو ہم سے چلا گیا ہے
رہبر ملے وہ جو جانتا ہو اپنی منزل
جانا نہ تھا جہاں کارواں تو چلا گیا ہے
ارشد کو تو اے مالک راہ وہ دکھا دے
رستہ وہ ہی تو جو تجھ تک چلا گیا ہے