ارشد چوہدری
محفلین
ملتے نہیں مکتب سے یہ اسباقِ حکیمانہ
لازم ہے ہو فطرت میں اسلوبِ فقیرانہ
ملتا نہیں میخانے میں کوئی مقام اس کو
نا ہوں پاس جس کے کوئی افکارِ حکیمانہ
عزّت کے لئے دنیا میں شرط ہے خودّاری
آتے ہیں بے دینی سے ہی اندازِ بہیمانہ
کتنے تہی دامن ہیں مسلم زمانے کے
ساقی ہے نا جام ان کا نہ ان کا ہے میخانہ
تم تو رہو اُس کے در پہ سربسجود ارشد
جس نے دیا ہے تجھ کو یہ اندازِ فقیحانہ
لازم ہے ہو فطرت میں اسلوبِ فقیرانہ
ملتا نہیں میخانے میں کوئی مقام اس کو
نا ہوں پاس جس کے کوئی افکارِ حکیمانہ
عزّت کے لئے دنیا میں شرط ہے خودّاری
آتے ہیں بے دینی سے ہی اندازِ بہیمانہ
کتنے تہی دامن ہیں مسلم زمانے کے
ساقی ہے نا جام ان کا نہ ان کا ہے میخانہ
تم تو رہو اُس کے در پہ سربسجود ارشد
جس نے دیا ہے تجھ کو یہ اندازِ فقیحانہ