سید احسان
محفلین
راز دل بر سر محفل ہوا افشا ایسے
قیس بازار محبت میں ہے رسوا جیسے
دست کش ذوق عبادت سے ہو بندہ یار و
پھر سر عرش ہو اک طرفہ تماشا جیسے
زیر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس
میری آنکھوں کو دکھائے وہ تماشا ایسے
منتظر میری محبت ہے ترے وعدے کی
حورو غلماں کے ثمر سے کرے ایفا کیسے
کور دل عرض تمنا کا تہی کاسہ لے کر
در پہ ہو اہل دول کے کوئی منگتا جیسے
"سید احسان"
قیس بازار محبت میں ہے رسوا جیسے
دست کش ذوق عبادت سے ہو بندہ یار و
پھر سر عرش ہو اک طرفہ تماشا جیسے
زیر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس
میری آنکھوں کو دکھائے وہ تماشا ایسے
منتظر میری محبت ہے ترے وعدے کی
حورو غلماں کے ثمر سے کرے ایفا کیسے
کور دل عرض تمنا کا تہی کاسہ لے کر
در پہ ہو اہل دول کے کوئی منگتا جیسے
"سید احسان"