عمران سرگانی
محفلین
سر الف عین اور دیگر اساتذہ سے اصلاح کا درخواست ہے۔
بس جنوں کی آخری حد اور بس
ڈھلتا سورج موت کی زد اور بس
پیار تیری دسترس میں ہے بھی کیا
میل بھر کا رستہ سرحد اور بس
اور آگے ماں نہیں بڑھتے یہ ہاتھ
تیرے قدموں تک مرا قد اور بس
آرزو ہے بخش دو اپنے حضور
کام میرے سارے ہیں بد اور بس
اور نہیں اب، پھینک دو ردی میں سب
ملنے کی درخواست سو رد اور بس
ریت کے عمران پتلے ہیں سبھی
ایک اسکی ذات سرمد اور بس
بس جنوں کی آخری حد اور بس
ڈھلتا سورج موت کی زد اور بس
پیار تیری دسترس میں ہے بھی کیا
میل بھر کا رستہ سرحد اور بس
اور آگے ماں نہیں بڑھتے یہ ہاتھ
تیرے قدموں تک مرا قد اور بس
آرزو ہے بخش دو اپنے حضور
کام میرے سارے ہیں بد اور بس
اور نہیں اب، پھینک دو ردی میں سب
ملنے کی درخواست سو رد اور بس
ریت کے عمران پتلے ہیں سبھی
ایک اسکی ذات سرمد اور بس
آخری تدوین: