بحرِ متقارب مثمن سالم (فعولن فعولن فعولن فعولن )
محبّت کی راہوں پہ چلنا ہے لازم
ہے مشکل مگر یہ تو کرنا ہے لازم
---------------
محبّت کی یہ منزل آساں نہیں ہے
یہ مشکل ہے گھاٹی تو چڑھنا ہے لازم
----------------
محبّت ہو جس سے نبھاؤ اُسی سے
اُسی کے لئے پھر تو مرنا ہے لازم
--------------
ہیں اچھے بھی دنیا میں انساں بہت سے
اُنہیں کے تو رستے پہ چلنا ہے لازم
---------------
سبھی کو سبھی کچھ تو ملتا نہیں ہے
جو مل جائے اُس پر ہی رہنا ہے لازم
------------------
بُری بات کو تم زباں پر نہ لانا
ہوں باتیں اگر اچھی کہنا ہے لازم
-------------
ہےارشد کی دنیا وفا سے مزیّن
وفا کے ہی رستے میں مرنا ہے لازم
 

الف عین

لائبریرین
'تو' بھرتی کا لفظ پے یہ کہہ چکا ہوں. اس قسم کے الفاظ سے وزن پورا کیا جا سکتا ہے مگر پھر شعر صرف تک بندی ہو کر رہ جاتی ہے
گھاٹی میں اترا جاتا ہے چڑھا نہیں
 
آپ کا نقطہ بجا مگر تمام ( نا) پر ختم ہوتے ہیں مذید رہنمائی فرمائیں ۔اگر صحیح نہیں تو تبدیل کرنے کی کوشش کروں گا
 
Top