فلسفی
محفلین
سر الف عین اور دیگر اساتذہ کی خدمت میں اصلاح کی غرض سے
آنکھ بند کرکے جب ہم انھیں دیکھتے
ضبط کی کشمکش خواب میں دیکھتے
کاش بے فکر گل کی طرح ہم کبھی
باغ میں تتلیاں بلبلیں دیکھتے
عشق کرتے نہ رانجھا و فرہاد پھر
دورِ حاضر کی جب بدعتیں دیکھتے
ہاتھ لگتا جو ان کا زمیں پر اگر
ذرہء خاک کی رفعتیں دیکھتے
شعرعمدہ، تخیل کی معراج ہے / ہیں تخیل کی معراج اشعار تو
ہم بھی کہتے اگر ہم انھیں دیکھتے
پیٹھ پر وار کو روکنا ہو جنھیں
چاہیے ان کو اپنی صفیں دیکھتے
یوں نہ آزاد اڑتے پرندے کبھی
گرزمیں پر کھنچی سرحدیں دیکھتے
ضبط کی کشمکش خواب میں دیکھتے
کاش بے فکر گل کی طرح ہم کبھی
باغ میں تتلیاں بلبلیں دیکھتے
عشق کرتے نہ رانجھا و فرہاد پھر
دورِ حاضر کی جب بدعتیں دیکھتے
ہاتھ لگتا جو ان کا زمیں پر اگر
ذرہء خاک کی رفعتیں دیکھتے
شعرعمدہ، تخیل کی معراج ہے / ہیں تخیل کی معراج اشعار تو
ہم بھی کہتے اگر ہم انھیں دیکھتے
پیٹھ پر وار کو روکنا ہو جنھیں
چاہیے ان کو اپنی صفیں دیکھتے
یوں نہ آزاد اڑتے پرندے کبھی
گرزمیں پر کھنچی سرحدیں دیکھتے