افضال احمد طالؔب
محفلین
فاعلاتن فعلا تن فعلن
زندگی بھر یہ خطا مت کرنا ۔
دل حسینوں پہ فدا مت کرنا ۔
رعب دشمن پہ اگر چاہو تو۔
اپنے ہم دم کو خفا مت کرنا ۔
فطرت حسن جفا کرنا ہے ۔
اس سے امید وفا مت کرنا ۔
ہفت اقلیم بھی گر کوئی دے۔
اپنے مالک کو خفا مت کرنا ۔
زخم اپنوں سے ملیں کتنے بھی ۔
کوئی نا کرنی دعاء مت کرنا ۔
اہل دنیا کی طلب میں طالؔب ۔
آخرت اپنی فنا مت کرنا ۔
زندگی بھر یہ خطا مت کرنا ۔
دل حسینوں پہ فدا مت کرنا ۔
رعب دشمن پہ اگر چاہو تو۔
اپنے ہم دم کو خفا مت کرنا ۔
فطرت حسن جفا کرنا ہے ۔
اس سے امید وفا مت کرنا ۔
ہفت اقلیم بھی گر کوئی دے۔
اپنے مالک کو خفا مت کرنا ۔
زخم اپنوں سے ملیں کتنے بھی ۔
کوئی نا کرنی دعاء مت کرنا ۔
اہل دنیا کی طلب میں طالؔب ۔
آخرت اپنی فنا مت کرنا ۔