عابد علی خاکسار
محفلین
محترم الف عین صاحب
یہ کیسی عطا ہے سویرے سویرے
مجھے وہ ملا ہے سویرے سویرے
جہاں میں کسی کو خبر ہوتی کیسے
مرا گھر جلا ہے سویرے سویرے
فلک کی بلندی کو چھونے لگا وہ
یہاں جو اٹھا ہے سویرے سویرے
اٹھو میکشو مہرباں آج ساقی ہے
میخانہ کھلا ہے سویرے سویرے
کوئی پھول ہیں یا ہیں ساغر چمن میں
بڑی مست ہوا ہے سویرے سویرے
یہ مغموم سی پتہ دے رہی ہے
وہ واپس جا رہا ہے سویرے سویرے
ملازم نہیں جو کہیں ہم یہ عابد
کہ اٹھنا سزا ہے سویرے سویرے
یہ کیسی عطا ہے سویرے سویرے
مجھے وہ ملا ہے سویرے سویرے
جہاں میں کسی کو خبر ہوتی کیسے
مرا گھر جلا ہے سویرے سویرے
فلک کی بلندی کو چھونے لگا وہ
یہاں جو اٹھا ہے سویرے سویرے
اٹھو میکشو مہرباں آج ساقی ہے
میخانہ کھلا ہے سویرے سویرے
کوئی پھول ہیں یا ہیں ساغر چمن میں
بڑی مست ہوا ہے سویرے سویرے
یہ مغموم سی پتہ دے رہی ہے
وہ واپس جا رہا ہے سویرے سویرے
ملازم نہیں جو کہیں ہم یہ عابد
کہ اٹھنا سزا ہے سویرے سویرے