برائے اصلاح

محترم الف عین صاحب

یہ کیسی عطا ہے سویرے سویرے
مجھے وہ ملا ہے سویرے سویرے

جہاں میں کسی کو خبر ہوتی کیسے
مرا گھر جلا ہے سویرے سویرے

فلک کی بلندی کو چھونے لگا وہ
یہاں جو اٹھا ہے سویرے سویرے

اٹھو میکشو مہرباں آج ساقی ہے
میخانہ کھلا ہے سویرے سویرے

کوئی پھول ہیں یا ہیں ساغر چمن میں
بڑی مست ہوا ہے سویرے سویرے

یہ مغموم سی پتہ دے رہی ہے
وہ واپس جا رہا ہے سویرے سویرے

ملازم نہیں جو کہیں ہم یہ عابد
کہ اٹھنا سزا ہے سویرے سویرے
 

الف عین

لائبریرین
ردیف ہر شعر میں با معنی نہیں لگ رہی.۔
یہ کیسی عطا ہے سویرے سویرے
مجھے وہ ملا ہے سویرے سویرے
... ٹھیک

جہاں میں کسی کو خبر ہوتی کیسے
مرا گھر جلا ہے سویرے سویرے
.... ٹھیک

فلک کی بلندی کو چھونے لگا وہ
یہاں جو اٹھا ہے سویرے سویرے
... ٹھیک

اٹھو میکشو مہرباں آج ساقی ہے
میخانہ کھلا ہے سویرے سویرے
... دونوں مصرعے بحر سے خارج

کوئی پھول ہیں یا ہیں ساغر چمن میں
بڑی مست ہوا ہے سویرے سویرے
.... 'مست ہوا' 'مستوا' تقطیع ہو رہا ہے یعنی ہ کا اسقاط یا وصال وزن سے خارج کر دیتا ہے

یہ مغموم سی پتہ دے رہی ہے
وہ واپس جا رہا ہے سویرے سویرے
.... دونوں مصرعے بحر سے خارج

ملازم نہیں جو کہیں ہم یہ عابد
کہ اٹھنا سزا ہے سویرے سویرے
... درست
 
ردیف ہر شعر میں با معنی نہیں لگ رہی.۔
یہ کیسی عطا ہے سویرے سویرے
مجھے وہ ملا ہے سویرے سویرے
... ٹھیک

جہاں میں کسی کو خبر ہوتی کیسے
مرا گھر جلا ہے سویرے سویرے
.... ٹھیک

فلک کی بلندی کو چھونے لگا وہ
یہاں جو اٹھا ہے سویرے سویرے
... ٹھیک

اٹھو میکشو مہرباں آج ساقی ہے
میخانہ کھلا ہے سویرے سویرے
... دونوں مصرعے بحر سے خارج

کوئی پھول ہیں یا ہیں ساغر چمن میں
بڑی مست ہوا ہے سویرے سویرے
.... 'مست ہوا' 'مستوا' تقطیع ہو رہا ہے یعنی ہ کا اسقاط یا وصال وزن سے خارج کر دیتا ہے

یہ مغموم سی پتہ دے رہی ہے
وہ واپس جا رہا ہے سویرے سویرے
.... دونوں مصرعے بحر سے خارج

ملازم نہیں جو کہیں ہم یہ عابد
کہ اٹھنا سزا ہے سویرے سویرے
... درست

بہت نوازش سر ۔۔۔ کیا میخانہ فعولن کے وزن پر نہیں آ سکتا دوسرا مصرعے کے آخر پر فعولن کی جگہ مفاعیل نہیں آ سکتا۔۔

یہ مغموم سی رت پتہ دے رہی ہے
وہ واپس جا رہا ہے سویرے سویرے

نشے میں ہوا ہے سویرے سویرے

رہنمائی کی استدعا ہے سر
 

الف عین

لائبریرین
Top