برائے اصلاح

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گذارش۔
ویسے تو کچھ اور سوچ رہا تھا لیکن الفاظ تخیل کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔ اس لیے بیٹھے بیٹھے یہ چند اشعار اسی حالت میں وارد ہوئے ہیں۔ احباب سے ان کی اصلاح کی گذارش ہے۔

فکر تھی بس کہ اشعار ہوتے رواں
ماند پڑنے لگا سارا زورِ بیاں

قافیہ وزن بحریں اصولِ سخن
ایک دن جان لیں گی یہ پابندیاں

ڈال کر لفظ بھرتی کے اشعار میں
کون چاہے گا اپنی غزل کا زیاں

ق
فاعلن، فعل، مفعول، مستفعلن
قافیہ، بحر، اوزان، عجزِ بیاں
مبتدی اصطلاحات بھی سیکھ لیں
تاکہ اشعار ان کے نہ ہوں رائیگاں

شاعر آزاد نظموں کا قائل ہوا
قافیہ جب طبیعت پہ گزرا گراں

شعر میں فکر لفظوں کی محتاج ہے
فلسفیؔ کیوں نہ ہو اس پہ نالہ کناں؟​
 

الف عین

لائبریرین
اصلاح کی ضرورت نہیں اس پر۔ مقطع میں نالہ کرنے کی ضرورت نہیں، الفاظ کا محتاج تو رہے گا ہی شعر!
 

فلسفی

محفلین
اصلاح کی ضرورت نہیں اس پر۔ مقطع میں نالہ کرنے کی ضرورت نہیں، الفاظ کا محتاج تو رہے گا ہی شعر!
شکریہ سر۔ بسا اوقات تخیل بہت اچھا ہوتا ہے لیکن بیان کے لیے خوبصورت الفاظ ایسے جیسے روٹھ جاتے ہیں۔ تب یہ کیفیت ہو جاتی ہے۔ ویسے آپ کی نصیحت پر ان شاء اللہ عمل کروں گا۔
 
Top