برائے اصلاح

فلسفی

محفلین
سر الف عین اور دیگر احباب سے اصلاح کی گزارش۔

گناہ کا عذاب الگ ہے توبہ کا ثواب الگ
لکھا ہوا ہے نامہِ عمل میں ہر حساب الگ
بس ایک بات بار بار پوچھنے کا فائدہ؟
سوال کو بدل ذرا جو چاہیے جواب الگ

حیاتِ مستعار میں ہیں بے پناہ مشکلیں
فضول دل پہ لے لیا ہے عشق کا عذاب الگ

کتابِ زیست میں بہت سے واقعات درج ہیں
تمہاری ایک شام پر لکھا ہوا ہے باب الگ
یہ آنکھ بند ہو اگر تو تیرگی ہے ایک سی
مگر غریب اور امیر کے لیے ہیں خواب الگ

ہر ایک یارِ مصطفیؓ کی شان ہے جدا جدا
مقامِ بو بکرؓ الگ مقامِ بن خطابؓ الگ
چمن طرازِ کائنات! تیرے فن کا ہے کمال
مہک الگ ہے موتیے کی خوشبوئے گلاب الگ

نگاہِ نازنین میں حجابِ شرم ہے اگر
تو فلسفیؔ! ہے رخ پہ کیوں وہ ریشمی نقاب الگ؟​
 

فلسفی

محفلین
سر الف عین کیا یہ مصرعہ ٹھیک رہے گا

مقامِ یارِ غارؓ الگ مقامِ بن خطابؓ الگ
یا
عتیقؓ کا مقام الگ مقامِ بن خطابؓ الگ

عتیق بھی حضرت ابو بکر صدیقؓ کا لقب تھا۔
 

شکیب

محفلین
کیا خطاب میں ط مشدد نہیں ہے؟
فلسفی بھائی داد قبول کیجئے، اس شعر کے لیے خصوصاً

حیاتِ مستعار میں ہیں بے پناہ مشکلیں
فضول دل پہ لے لیا ہے عشق کا عذاب الگ
 
Top