برائے اصلاح

ام اویس

محفلین
بلاوا آگیا آخر عنایت یہ مبارک ہو
دعا ئے حج ہوئی مقبول شفقت یہ مبارک ہو

سفر پُر نور راہوں کا مبارک ہو مبارک ہو
توکل بھی میسر ہو ، مشقت بھی مبارک ہو

اترتی ہے جو کعبہ پر وہ رحمت بھی مبارک ہو
حرم میں سجدہ ، قرآں کی تلاوت بھی مبارک ہو

صفا مروہ کے پھیروں کی دعاہر اک مبارک ہو
شفا مل جائے زم زم سے حلاوت بھی مبارک ہو

منی کی ہر گھڑی ، وقوف مشعر بھی مبارک ہو
مکمل حج ہوا عرفے کی بشارت بھی مبارک ہو

مدینے کی مسافت میں ہر اک منزل مبارک ہو
ہوئی منظور عرضی تو سعادت بھی مبارک ہو

اٹھیں جو سبز گنبد پر نگاہیں بھی مبارک ہو ں
جھکیں جو شرم سے ان کی ندامت بھی مبارک ہو

خوشی سے بھر گئی آنکھوں کے آنسو بھی مبارک ہو ں
خطا ئیں یاد آئیں تو ملامت بھی مبارک ہو

سہانی رت مدینے کی نظارے بھی مبارک ہوں
ملیں بخشش کے دل کو جو سہارے بھی مبارک ہوں

کھلے قسمت اگر نزہت تو ہم کو بھی مبارک ہو
مدینے کی سحر ، کعبے کی راتیں بھی مبارک ہو ں
 

ام اویس

محفلین
چھوٹی بہن اور بھانجوں کے لیے حج قرعہ اندازی میں (دو سال ناکامی کے بعد تیسرے سال ) نام نکل آنے پر ہدیہ تبریک
 

ام اویس

محفلین

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ، پہلے تو مبارکباد چھوٹی بہن کے لیے اور تم سب اہلِ خانہ کے لیے بھی
آخری دو اشعار میں قافیہ ہی غائب ہو گیا ہے! اسے دیکھ لیں۔ ہر پہلے مصرعے کا اختتام 'مبارک ہو مبارک ہو' درست نہیں کہ یہ ردیف بھی ہے ۔ الفاظ بدل دیں۔ کہیں مبارک ہو مبارک ہو سے شروع کر کے، کہیں 'کی مبارکباد' میں تبدیل کر کے۔
بس یہ مصرع بحر سے خارج ہے
منی کی ہر گھڑی ، وقوف مشعر بھی مبارک ہو
وقوف وزن میں نہیں، مشعر میں رکنا/ رک جانا کیا جا سکتا ہے
فارمیٹ درست کر دو تو پھر نوک پلک دیکھ لیتا ہوں ان شاء اللہ
 

ام اویس

محفلین
بلاوا آگیا آخر عنایت یہ مبارک ہو
دعا ئے حج ہوئی مقبول شفقت یہ مبارک ہو

مبارک ہو سفر دنیا کی ان پر نور راہوں کا
توکل بھی میسر ہو ، مشقت بھی مبارک ہو

حصارِ حرمتِ کعبہ میں آنے کی مبارک باد
حرم میں سجدہ ، قرآں کی تلاوت بھی مبارک ہو

صفا مروہ کے پھیروں کی دعائیں بھی شرف پائیں
شفا مل جائے زم زم سے حلاوت بھی مبارک ہو

منی کی ہر گھڑی، جمرا ، قیامِ مسجدِ نمرہ
مکمل حج ہوا عرفہ میں بشارت بھی مبارک ہو

مبارک ہو مدینے کی مسافت کی ہر اک منزل
ہوئی منظور عرضی تو سعادت بھی مبارک ہو

مبارک وہ نگاہیں سبز گنبد پر جو ٹک جائیں
جھکیں جو شرم سے ان کی ندامت بھی مبارک ہو

مبارک ہوں خوشی سے بھر گئی آنکھوں کے آنسو بھی
خطا ئیں یاد آئیں تو ملامت بھی مبارک ہو

سہانی رت مدینے کی فضاؤں کا تو کیا کہنا
برستی نور کی بارش میں مدحت بھی مبارک ہو

مدینے ہم بھی جائیں گے تمنا ہے یہ نزہت کی
مقدر میں اگر ہو اور قسمت بھی مبارک ہو
 

الف عین

لائبریرین
بلاوا آگیا آخر عنایت یہ مبارک ہو
دعا ئے حج ہوئی مقبول شفقت یہ مبارک ہو
... یہ مبارک ہو تو ردیف نہیں،' بھی مبارک ہو' ہے
اس کو عام شعر بنا دو اس طرح
بلاوا آگیا آخر خدا کی مہربانی ہے
عناہت دب کی ہے، اس کی شفقت بھی مبارک ہو
بلکہ' اس کی یہ رحمت' بہتر ہو گا

مبارک ہو سفر دنیا کی ان پر نور راہوں کا
توکل بھی میسر ہو ، مشقت بھی مبارک ہو

حصارِ حرمتِ کعبہ میں آنے کی مبارک باد
حرم میں سجدہ ، قرآں کی تلاوت بھی مبارک ہو
.. اوپر کے اشعار درست

صفا مروہ کے پھیروں کی دعائیں بھی شرف پائیں
شفا مل جائے زم زم سے حلاوت بھی مبارک ہو
... دوسرا مصرع
شفا حاصل ہو، زمزم کی حلاوت....
کر دو

منی کی ہر گھڑی، جمرا ، قیامِ مسجدِ نمرہ
مکمل حج ہوا عرفہ میں بشارت بھی مبارک ہو
... دوسرا مصرع بحر سے خارج ہو گیا، بشارت کس بات کی؟ یوں کر دیں (عرفہ کو جمرا کی بجائے لا کر)
گنہ دھل جائیں گے، اس کی بشارت.....

مبارک ہو مدینے کی مسافت کی ہر اک منزل
ہوئی منظور عرضی تو سعادت بھی مبارک ہو
... دوسرے مصرعے میں 'تو' کی جگہ 'یہ' کر دیں

مبارک وہ نگاہیں سبز گنبد پر جو ٹک جائیں
جھکیں جو شرم سے ان کی ندامت بھی مبارک ہو

مبارک ہوں خوشی سے بھر گئی آنکھوں کے آنسو بھی
خطا ئیں یاد آئیں تو ملامت بھی مبارک ہو
... سب درست ہیں

سہانی رت مدینے کی فضاؤں کا تو کیا کہنا
برستی نور کی بارش میں مدحت بھی مبارک ہو
... مدحت کس کی؟ یہاں قافیہ بدل دو
بارش کی راحت. .

مدینے ہم بھی جائیں گے تمنا ہے یہ نزہت کی
مقدر میں اگر ہو اور قسمت بھی مبارک ہو
... قسمت کا مبارک ہونا کچھ درست نہیں لگتا۔ مگر چلنے دو اگر کوئی متبادل سمجھ میں نہ آئے
 

ام اویس

محفلین
بلاوا آگیا آخر خدا کی مہربانی ہے
عنایت رب کی ہے، اس کی یہ رحمت بھی مبارک ہو

مبارک ہو سفر دنیا کی ان پر نور راہوں کا
توکل بھی میسر ہو ، مشقت بھی مبارک ہو

حصارِ حرمتِ کعبہ میں آنے کی مبارک باد
حرم میں سجدہ ، قرآں کی تلاوت بھی مبارک ہو

صفا مروہ کے پھیروں کی دعائیں بھی شرف پائیں
شفا حاصل ہو زم زم کی حلاوت بھی مبارک ہو

منی کی ہر گھڑی، عرفہ ، قیامِ مسجدِ نمرہ
گنہ دھل جائیں گے اس کی بشارت بھی مبارک ہو

مبارک ہو مدینے کی مسافت کی ہر اک منزل
ہوئی منظور عرضی یہ سعادت بھی مبارک ہو

مبارک وہ نگاہیں سبز گنبد پر جو ٹک جائیں
جھکیں جو شرم سے ان کی ندامت بھی مبارک ہو

مبارک ہوں خوشی سے بھر گئی آنکھوں کے آنسو بھی
خطا ئیں یاد آئیں تو ملامت بھی مبارک ہو

سہانی رت مدینے کی فضاؤں کا تو کیا کہنا
برستی نور کی بارش کی راحت بھی مبارک ہو

مدینے ہم بھی جائیں گے تمنا ہے یہ نزہت کی
مقدر میں اگر ہو اور قسمت بھی مبارک ہو
 
Top