انس معین
محفلین
الف عین
عظیم
فلسفی
آئے پھر آپ کیوں ہیں وہ رخسار دیکھ کر
سب کہہ رہے ہیں مجھکو یوں بیمار دیکھ کر
ایسی تباہی پہلے ہے دیکھی نہیں کبھی
کہتے ہیں میرے دل کے وہ آثار دیکھ کر
دل بھی پڑے کھلونوں کے ہی آس پاس تھے
آیا ابھی ابھی ہوں میں بازار دیکھ کر
حالت پہ میری ہنستا زمانہ تھی بات اور
تم نے بھی مسکرایا ہے اس بار دیکھ کر
احمد کے دل کو تم نےکھلونا سمجھ لیا
تم کو تھما گیا تھا سمجھدار دیکھ کر
عظیم
فلسفی
آئے پھر آپ کیوں ہیں وہ رخسار دیکھ کر
سب کہہ رہے ہیں مجھکو یوں بیمار دیکھ کر
ایسی تباہی پہلے ہے دیکھی نہیں کبھی
کہتے ہیں میرے دل کے وہ آثار دیکھ کر
دل بھی پڑے کھلونوں کے ہی آس پاس تھے
آیا ابھی ابھی ہوں میں بازار دیکھ کر
حالت پہ میری ہنستا زمانہ تھی بات اور
تم نے بھی مسکرایا ہے اس بار دیکھ کر
احمد کے دل کو تم نےکھلونا سمجھ لیا
تم کو تھما گیا تھا سمجھدار دیکھ کر