آئی کے عمران
محفلین
جس نے دیکھے نہیں پھول کھلتے ہوئے
وہ اسے دیکھ لے جا کے ہنستے ہوئے
عشق کی موت مارا گیا ہے کوئی
حسن کی وادیوں سے گزرتے ہوئے
چشمِ بد دور ہو اس نے ایسا کہا
جس نے دیکھا ہمیں ساتھ چلتے ہوئے
رات میں خواب میں ڈر گیا دوستو
میں نے دیکھا کسی کو بچھڑتے ہوئے
میں کسی اور جہاں میں ہوا کرتا ہوں
دور اس دنیا سے شعر کہتے ہوئے
یہ حقیقت نہیں ہے فریبِ نظر
یہ زمیں آسماں دیکھ ملتے ہوئے
خاتمہ خیر پر ہو خدایا مرا
ذکر تیرا کروں دم نکلتے ہوئے
وہ اسے دیکھ لے جا کے ہنستے ہوئے
عشق کی موت مارا گیا ہے کوئی
حسن کی وادیوں سے گزرتے ہوئے
چشمِ بد دور ہو اس نے ایسا کہا
جس نے دیکھا ہمیں ساتھ چلتے ہوئے
رات میں خواب میں ڈر گیا دوستو
میں نے دیکھا کسی کو بچھڑتے ہوئے
میں کسی اور جہاں میں ہوا کرتا ہوں
دور اس دنیا سے شعر کہتے ہوئے
یہ حقیقت نہیں ہے فریبِ نظر
یہ زمیں آسماں دیکھ ملتے ہوئے
خاتمہ خیر پر ہو خدایا مرا
ذکر تیرا کروں دم نکلتے ہوئے
آخری تدوین: