عابد علی خاکسار
محفلین
الف عین صاحب
عظیم صاحب
دیس اپنا سنبھالنا ہے مجھے
ہر گلی کو سنوارنا ہے مجھے
اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے
خون دے کر جگر کا گلشن کو
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے
مرے کاشر یہ میرا وعدہ ہے
غاصبوں کو نکا لنا ہے مجھے
خود لڑوں گا یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے
جنھون نے دیس میرا لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے
اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
عابد علی خاکسار
عظیم صاحب
دیس اپنا سنبھالنا ہے مجھے
ہر گلی کو سنوارنا ہے مجھے
اے وطن اب یہ مجھ پہ لازم ہے
قرض تیرا اتارنا ہے مجھے
خون دے کر جگر کا گلشن کو
ہر کلی کو نکھارنا ہے مجھے
مرے کاشر یہ میرا وعدہ ہے
غاصبوں کو نکا لنا ہے مجھے
خود لڑوں گا یہ بھول جاو سبھی
کہ کسی کو پکارنا ہے مجھے
جنھون نے دیس میرا لوٹا ہے
انھیں چن چن کے مارنا ہے مجھے
اے مرے پیارے دیس تیری قسم
سبھی کچھ تجھ پہ وارنا ہے مجھے
عابد علی خاکسار