عابد علی خاکسار
محفلین
الف عین صاحب
عظیم صاحب
سامان تیری موت کا بن جاوں گا
میں مر کے بھی تیری سزا بن جاوں گا
ہو گی نشان-راہ سرخی خون کی
مظلوم کا یوں رہنما بن جاوں گا
پھوٹے گا طوفاں خون کے ہر قطرے سے
میں مر کے سیلاب-بلا بن جاوں گا
روپوش ہو کر سینوں سے بولوں گا میں
ان مٹ زمانے میں صدا بن جاوں گا
مجھ کو مقید کرنے والو سوچ لو
خوشبو ہوں میں جزو-ہوا بن جاوں گا
جب گلشن اپنا جاڑے کی زد میں ہوا
اس وقت میں باد-صبا بن جاوں گا
بہنا کسی کی آنکھ اٹھنے سے قبل
عریاں ترے سر کی ردا بن جاوں گا
سویا ہوا جب قافلہ اپنا لگا
اس وقت میں بانگ-درا بن جاوں گا
عظیم صاحب
سامان تیری موت کا بن جاوں گا
میں مر کے بھی تیری سزا بن جاوں گا
ہو گی نشان-راہ سرخی خون کی
مظلوم کا یوں رہنما بن جاوں گا
پھوٹے گا طوفاں خون کے ہر قطرے سے
میں مر کے سیلاب-بلا بن جاوں گا
روپوش ہو کر سینوں سے بولوں گا میں
ان مٹ زمانے میں صدا بن جاوں گا
مجھ کو مقید کرنے والو سوچ لو
خوشبو ہوں میں جزو-ہوا بن جاوں گا
جب گلشن اپنا جاڑے کی زد میں ہوا
اس وقت میں باد-صبا بن جاوں گا
بہنا کسی کی آنکھ اٹھنے سے قبل
عریاں ترے سر کی ردا بن جاوں گا
سویا ہوا جب قافلہ اپنا لگا
اس وقت میں بانگ-درا بن جاوں گا