برائے اصلاح

الف عین صاحب
عظیم صاحب



رب سے قربت کا راستہ ہے علی
جادہ - حق کا رہنما ہے علی

ہر ولی اس کا ہی بھکاری ہے
ہر قلندر کا پیشوا ہے علی

خون دے کر ہرا کیا مذہب
گلشن -دین میں صبا ہے علی

کون پائے گا مرتبہ اس کا
جاں نثاری کی انتہا ہے علی

ظاہری علم کا خزانہ ہے
راز-کن سے بھی آشنا ہے علی

جنگ ہو امن ہو کہ ہجرت ہو
ہر کہیں پیکر- وفا ہے علی


ہر زمانہ گواہ ہے عابد
دین اسلام کی بقا ہے علی
 

عظیم

محفلین
جزاک اللہ۔۔۔۔ اگر اس کی تھوڑی وضاحت فرما دیں تاکہ آئیندہ یہ غلطی نہ ہو
'حق کا ' میں ق اور کا کی آوازیں تقریباً ایک جیسی ہیں۔ جو زبان سے ادا کرنے اور سننے میں بھی ناگوار لگتا ہے۔ اسے عیب تنافر بھی کہا جاتا ہے۔ یہی معاملہ 'گواہ ہے' میں ہ کی تکرار کی وجہ سے ہے
 
'حق کا ' میں ق اور کا کی آوازیں تقریباً ایک جیسی ہیں۔ جو زبان سے ادا کرنے اور سننے میں بھی ناگوار لگتا ہے۔ اسے عیب تنافر بھی کہا جاتا ہے۔ یہی معاملہ 'گواہ ہے' میں ہ کی تکرار کی وجہ سے ہے
بہت نوازش جزاک اللہ
 
Top