ذیشان لاشاری
محفلین
خصوصاً "نا" کے استعمال کے بارے میں رہنمائی فرما دیں ۔ یہ استعمال قابلِ قبول ہے؟
زندگی جسکو کہیں یہ زندگی وہ نا رہی
تم سے جو پہلے تھی ہم کو دل لگی وہ نا رہی
ہاں تعلق اب بھی ہے اے دوست لیکن سچ کہوں
دل یہ کہتا ہے کہ اپنی دوستی وہ نا رہی
پھر فریبِ عشق میں آ جائیں ایسا بھی نہیں
جو ہوا کرتی تھی آگے بے خودی وہ نا رہی
تیرے ہونے سے ہی ساری رونقیں تھیں بزم میں
تم گئے تو پھر دیوں میں روشنی وہ نا رہی
ہاں ہمارے دل میں ذوقِ عاشقی اب وہ نہیں
آپ میں بھی تھی جو پہلے سادگی وہ نا رہی
وہ پرانی بات تیرے میکدے میں اب کہاں
جام اور ساقی تو ہیں ساقی گری وہ نا رہی
شان قاصد سے خبر سن کر مرا دل جل گیا
اِس میں جو اک آرزوئے وصل تھی وہ نا رہی
زندگی جسکو کہیں یہ زندگی وہ نا رہی
تم سے جو پہلے تھی ہم کو دل لگی وہ نا رہی
ہاں تعلق اب بھی ہے اے دوست لیکن سچ کہوں
دل یہ کہتا ہے کہ اپنی دوستی وہ نا رہی
پھر فریبِ عشق میں آ جائیں ایسا بھی نہیں
جو ہوا کرتی تھی آگے بے خودی وہ نا رہی
تیرے ہونے سے ہی ساری رونقیں تھیں بزم میں
تم گئے تو پھر دیوں میں روشنی وہ نا رہی
ہاں ہمارے دل میں ذوقِ عاشقی اب وہ نہیں
آپ میں بھی تھی جو پہلے سادگی وہ نا رہی
وہ پرانی بات تیرے میکدے میں اب کہاں
جام اور ساقی تو ہیں ساقی گری وہ نا رہی
شان قاصد سے خبر سن کر مرا دل جل گیا
اِس میں جو اک آرزوئے وصل تھی وہ نا رہی